'بھارت میں مسلمانوں کو تنہا کردیا گیا ہے'
صدرمملکت عارف علوی نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کو تنہا کردیا گیا ہے۔15 فیصد مسلم آبادی والے بھارت کی پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی نمائندگی صرف دو فیصد ہے۔
اسلام آباد میں ہندوستان میں ہندوتوا کےبڑھتےہوئے رجحانات کے موضوع پر دوروزہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب میں صدرعارف علوی نے کہا وقت کے ساتھ اگر روایتی خبرکےذرائع مضبوط ہوئے ہیں تو فیک نیوز کا نظام بھی مضبوط ہوا ہے۔ کسی بھی ملک کی ترقی میں نظام دانش کی ترقی ضروری ہے۔بھارت میں مسلمانوں کو تنہا کردیا گیا ہے۔ 15فیصد مسلم آبادی والے بھارت کی پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی نمائندگی صرف دو فیصد ہے۔
انہوں نے کہامقبوضہ کشمیر میں اسرائیل کی طرز پر نیا نظام قائم کیا جارہا ہے۔کشمیرمیں مسلمانوں کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ لگتا ہے بھارت میں ہندوتوا کے اثرات20، 25 سال رہیں گے۔ہندوتوا کے خطے میں اثرات بہت خطرناک ہوں گے۔ یورپ میں پولرائزیشن بڑھ رہی ہے جو بہت خطرناک ہے۔
انہوں نےمزید کہاافغانستان کی صورتحال بارےپریشان ہیں لیکن امید ہے بہترہوگا۔افغانستان میں کسی بھی قسم کےحالات کےلئےتیار ہیں۔افغانستان میں کسی بھی قسم کے حالات کےلئےتیارہیں۔ہمیں ہرقسم کے فوبیازکا مقابلہ بطور مضبوط قوم کرنا ہے۔ہماری جنگ ہرقسم کے تعصبات کے خلاف ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ بھارت کے مسلمان پر ظلم و تشدد ہو۔ عالمی اداروں میں کوئی اخلاقیات نہیں سب کچھ مخصوص مفادات کے تحت ہورہا ہے۔ تعصب کی تاریخ بہت قدیم ہے، جس میں بڑے پیمانے پرنسل کشی کی گئی۔
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کیلئے سب سے بڑا بیرونی خطرہ بھارت ہے۔ بھارت اگلے 10 سال کے دوران پاکستان کے خلاف 100 ارب ڈالر خرچ کرے گا۔ امریکاکی سربراہی میں یورپ بھارت کو دیاسی اورملٹری اعتبار سے مضبوط کررہا۔ دنیا کی تیسری بڑی فوج کی تمام تر تیاریاں پاکستان کے خلاف ہیں۔ بھارت کی جنگی ڈاکٹرائن اوردفاعی حکمت عملی پاکستان سے متعلق ہیں۔ بھارت کی زیادہ تر تیاریاں پاکستان کو عدم استحکام کا شکارکرنے کےلئے ہیں۔2014ء کے بعد بالعموم اور 5 اگست 2019ء کے بعد بالخصوص ہندوتوا کو پروان چڑھایا گیا۔ بھارت شمال میں ہمسائے سے لڑنے کی صلاحیت اور سوچ نہیں رکھتا۔
Comments are closed on this story.