اس بار امریکا کو ہوائی اڈے نہیں دیں گے، آرمی چیف
اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے واضح کردیا کہ اس بار امریکا کو ہوائی اڈے نہیں دیں گے۔
پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا بند کمرہ اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت ہوا جس میں سول اورعسکری قیادت نے شرکت کی۔
8گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے کشمیر اور افغانستان کی حالیہ صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان نے افغان امن عمل میں اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کیا،پاکستان کی بھرپور کوششوں سے افغان دھڑوں اورمتحارب گروپوں میں مذاکرات کی راہ ہموار ہوئی۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ افغانستان میں پائیدار امن واستحکام خطے میں امن کا باعث بنے گا،پاکستان افغانستان میں عوام کی حقیقی نمائندہ حکومت کا ہرسطح پرخیرمقدم کرے گا اورافغان امن کیلئے اپنا ذمہ دارانہ کردار جاری رکھے گا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان کی سر زمین افغانستان میں جاری تنازع میں استعمال نہیں ہورہی اورامید ہے افغٓانستان کی سرزمین بھی پاکستان کخلا ف استعمال نہیں ہوگی، افغان سرحد پر باڑ کا کام 90فیصد مکمل کرلیا گیا ہے۔
سیاسی و پارلیمانی قیادت نے بریفنگ پراطمینان کا اظہارکیا اورافغانستان میں امن،ترقی اورخوشحالی کیلئے نیک خواہشات کا اظہارکیا۔ اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ ایسے اجلاس قومی امورپرقومی اتفاق رائے کی تشکیل میں کردارادا کرتے ہیں،ایسے اجلاس قومی موضوعات پر ہم آہنگی کوتقویت کا بھی باعث بنتے ہیں۔
اجلاس میں بریفنگ کے دوران سوال اورجواب کا سیشن بھی رہا اورعسکری قیادت نے سیاسی قائدین کی جانب سے اٹھائے گئے سوالوں کے جوابات بھی دیئے جبکہ اجلاس میں 2بار 20،20منٹ کا وقفہ ہوا،اس دوران شرکاء کوعشائیہ بھی دیا گیا۔
پارلیمان میں ہونے والی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سیاسی جماعتوں سمیت تمام شرکاء قومی سلامتی کے معاملے پر ایک ہوگئے ، مکمل اتفاق رائے پایا گیا ۔
اجلاس کے بعد پاک فوج کے سربراہ جنرل قمرجاوید باجوہ سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا اس بار ہوائی اڈے تو نہیں دیں گے؟جس کے جواب میں آرمی چیف نے واضح کہا کہ یہ سوال آپ حکومت سے پوچھیں، مجھ سے کیوں پوچھتے ہیں آپ۔
اس کے بعد ہی پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ اس بار ہوائی اڈے نہیں دیں گے۔
Comments are closed on this story.