روسی سائنسدانوں کی حیرت انگیز ایجاد، کورونا کا علاج اب چیونگم سے
روسی سائنس دانوں نے شعبہ طب میں انوکھا کارنامہ سرانجام دیتے ہوئے ایک ایسی "چیونگم" ایجاد کی ہے جس سے اس عالمی وبا کورونا کا علاج ممکن ہو سکے گا۔
ماسکو ٹائمز کے مطابق روس کے ایک تحقیقاتی اور سائنسی ادارے 48ویں سینٹرل ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ کرنل سرگئی بوریسویچ نے اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اب صرف چیونگم چبا کر ہی کووڈ 19 کے اثر سے ہم خود کو بچانے کے قابل ہو جائیں گے۔
سرگئی بوریسویچ کا کہنا تھا کہ عالمی وبا کووڈ 19 کا علاج کرنے کیلئے ہمارے سائنس دانوں نے دن رات انتھک محنت کرکے چیونگم کی شکل میں ایک ایسی میڈیسن تیار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، جسے اچھی طرح سے چبایا جا سکے۔
امریکا نے گذشتہ موسم گرما میں کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں کی تحقیق میں ملوث ہونے کے الزام میں دو دیگر روسی فوجی اور سویلین اداروں کے ساتھ 48 ویں سینٹرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور اس کی سہولیات کو بلیک لسٹ کیا تھا۔
میڈیا سے گفتگو میں سرگئی کا کہنا تھا کہ یہ دوا جلد ہی روسی عوام کیلئے دستیاب ہوگی، اس پر مزید تحقیق کیلئے تیزی سے کام کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی میڈیا میں یہ رپورٹس آئی تھیں کہ روس کے انتہائی قابل سائنس دان ان دنوں ایک ایسی چیونگم بنانے میں مصروف ہیں جس سے کورونا کا علاج ممکن ہو سکے گا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ روس کے طبی ماہرین اور سائنس دان ان دنوں ایک ایسا دہی (یوگرٹ) بنانے کی تیاریوں میں بھی مصروف ہیں جس کی مدد سے کورونا کا علاج ممکن ہو سکے گا۔ روسی میڈیا کے مطابق یہ دہی بھی رواں سال ہی شہریوں کیلئے دستیاب ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ روس دنیا کا وہ واحد ملک ہے جس نے سب سے پہلے کورونا وائرس سے بچاؤ کی ایسی ویکسین تیار کی ہے جسے دنیا تسلیم کرتی ہے۔ اس ویکسین کو سپوتنک فائیو کا نام دیا گیا ہے۔
روس نے مجموعی طور پر کورونا وائرس کی چار ویکسینز رجسٹر کی ہیں اور تقریباً 70 ممالک کے ساتھ سپوتنک فائیو فروخت کرنے یا اس کی تیاری کے لیے ٹیکنالوجی کا اشتراک کرنے کے معاہدے ہوئے ہیں۔
Comments are closed on this story.