Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

قومی اسمبلی : بجٹ پر تقریر، اتحادی ارکان کی تنقید

قومی اسمبلی میں بجٹ پر روایتی تقاریرکا سلسلہ جاری ہے، اپوزیشن...
شائع 24 جون 2021 12:29am

قومی اسمبلی میں بجٹ پر روایتی تقاریرکا سلسلہ جاری ہے، اپوزیشن اراکین کی طرف سے ترقیاتی فنڈ نہ ملنے کے شکوے کیے گئے ہیں ، حکومتی اتحادی ق لیگ کی طرف سے بجٹ پر سخت تنقید کی گئی ۔

قومی اسمبلی میں بجٹ برائے2021-22 پر بحث جاری رہی، بحث میں حصہ لیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے تعلیم و تربیت شفقت محمود نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے دور میں شعبہ تعلیم میں 124 ارب روپے رکھا گیا ہے، 42.5 ارب یونیورسٹیز کی تعمیر و ترقی پر خرچ کریں گے ۔ ملک میں پہلی بار اقلیتی برادری، سکھ برادری، کیلاش سمیت اقلیتوں کے لیے الگ نصاب مرتب کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یکساں نصاب تعلیم ایک انقلابی قدم ہے ۔ حکومتی رکن اسمبلی صالح محمد نے کہا کہ مانسہرہ میں پانی کا بہت بڑا مسلہ ہے،وزرا ایوان میں نظر نہیں آتے، وزراء کو آنا چاہئے،،لوڈشیڈنگ بہت زیادہ ہورہی ہے جس کو ختم کیا جائے،

مسلم لیگ ن کے ناصر بوسال نے کہا کہ وزیردفاع نے غریبوں کی غریبی کا مذاق اڑایا ۔

اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری خزانہ زین حسین قریشی نے کہا کہ کسی بھی حکومت کا بجٹ اس کی ترجیحات اور منشورکا عکاس ہوتا ہے،یہ شرح نموء بڑھانے کا بجٹ ہے،یہ بجٹ غریب کی خاطر بنایا گیا، ،قومی اسمبلی کے سٹاف کو اضافی تنخواہ ملنی چاہئے،مینوفیکچرنگ سیکٹر، زرعی سیکٹر اور سروسز سیکٹر میں بڑہوتری ہوئی ہے۔

مسلم لیگ ق کے چوہدری حسین الٰہی نے کہا کہ سینیئر ارکان نے ایوان میں ہلڑ بازی کر کے اپنی وقعت کم کی،یہ ایوان پاکستان کے فیصلے کرتا ہے،اس کے تقدس کا خیال رکھنا چاہیے،آج ملک میں مہنگائی، بیروزگاری عروج پر ہے،عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے ۔ ،آج سوال کریں تو وزرا کی جانب سے گزشتہ حکومتوں پر تنقید کی جاتی ہے،اج بھی ناکامیوں پر گزشتہ حکومتوں پر تنقید کرنی ہے تو وزرا مستعفی ہوجائیں ۔

پیپلزپارٹی کے مہر ارشاد سیال نے سرائیکی میں بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پینل آف دی چیئر امجد نیازی نے مہر ارشاد کو سرائیکی میں بات کرنے سے روک دیا ۔ آپ اردو میں بات کریں ورنہ آپ کی تقریر ریکارڈ کا حصہ نہیں بن سکتی، مہر ارشاد نے پینل آف دی چیئر کی ہدایت پر اردو میں تقریر شروع کر دی۔

مسلم لیگ ن کےسجاد اعوان نے کہا کہ بجٹ نے عوام کو مہنگائی میں ڈبودیا ہے،تنخواہ دار طبقے کو بجٹ میں لالی پاپ دیا گیا ہے ، پیپلز پارٹی کی شگفتہ جمانی نے کہا کہ کوئی وفاقی وزیر ایوان میں موجود نہیں، ،تعلیم کے حوالے سے شفقت محمود نے جو بات کی وہ حقائق کے خلاف تھی ۔

ایم کیو ایم کشور زہرہ نے کہا کہ اللہ کے ناموں کے سائے تلے ایوان میں کتابیں پھینکی گئیں،توہین ریاست کا قانون بنانے والے اس وقت کدھر گئے تھے؟عندلیب عباس ،ن لیگ کے قیصر احمد شیخ ، اورنگزیب کھچی ،،مسلم لیگ ن کے اظہر قیوم ناہرا ،پی ٹی آئی کے رائے مرتضی اقبال ،پیپلزپارٹی کے مخدوم مرتضی محمود ، پی ٹی آئی کے علی جدون نے بھی بحث میں حصہ لیا ۔

National Assembly

Shafqat Mehmood

development funds

Budget 2021 22