سندھ اسمبلی اجلاس، متحدہ ارکان کی پلے کارڈز کیساتھ انٹری
سندھ اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے پانچویں روپے ایم کیوایم اراکین کی احتجاجی پلے کارڈز کے ساتھ انٹری دی اور انہوں نے اسپیکر ڈائس کےسامنے احتجاج اور نعرے بازی کے بعد ایوان میں دھرنا دے دیا، آج اسمبلی میں کورونا ویکسین کی جعلی سرٹیفیکیشن کی گونج سنائی دی۔
اسمبلی اجلاس میں بجٹ پر بحث کے پانچویں روز ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی نے احتجاج کیا اور وہ پلے کارڈز اٹھائے ایوان میں آئے۔
اجلاس میں پارلیمانی لیڈر کنور نوید جمیل نے اپنے خطاب میں بجٹ کو کراچی دشمن قرار دے کر مسترد کردیا۔
اجلاس میں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا کردار ڈائن کا ہے؟ نفرتوں سے نفرتیں پیدا ہوتی ہیں، جو بھی افسر کراچی بھیج رہے ہیں وہ کرسی میں بعد میں بیٹھتے ہیں، پہلے پیسوں کی بات شروع کرتے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کراچی میں آکر سمجھتے ہیں دبئی آگئے ہیں۔
ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر نے آج نیوز کی جانب سے کوروان ویکسن کی جعلی سرٹیفکیشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اب جعلی ویکسین کارڈ بنا دیا ہے, اور یہ صرف سندھ میں ہوا ہے کہ جعلی ویکسینشن کے کارڈ بن رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں تعینات افسر جو کررہے ہیں وہ ایتھوپیا میں بھی کوئی نہیں کرسکتا ایسے کیسے حکومتیں چلتی ہیں؟
وزیر اعلٰی سندھ بھی آج اسمبلی اجلاس میں پہنچے اور کنور نوید جمیل کی تقریر کےدوران ردعمل کا اظہار بھی کیا۔
حکومتی رکن ساجد جوکھیو نے تقریر کے دوران بانی ایم کیو ایم کا ذکر کرتے ہوئے ایم کیو ایم پر جوابی حملہ کیا تو ایم کیوایم کے اراکین نے اسپیکر ڈائس کا گھیراو کرلیا۔
اراکین کی نعرے بازی کے باعث اسپیکر نے اجلاس 10 منٹ کیلئے ملتوی کردیا، اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو ایم کیو ایم کے اراکین نے پھر احتجاج کرتے ہوئے ایوان میں دھرنا دے دیا۔
اجلاس میں تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ سندھ باقی صوبوں سے پیچھے ہوتا جارہا ہے۔
فردوس شمیم اور دیگر اراکین کی تقاریر کےدوران بھی ایم کیو ایم اراکین مسلسل نعرے بازی کرتے رہے۔ جواب میں حکومتی اراکین بھی ڈیسک بجاتے رہے۔ اسپیکر نے اجلاس جمعرات کی صبح تک کیلئے ملتوی کردیا۔
Comments are closed on this story.