سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کیخلاف رپورٹ طلب
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف درخواست پر ایف آئی اے اور پی ٹی اے سے رپورٹ طلب کر لی ہے ۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث مجرمان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی ہونی چاہئے۔ ایف آئی اے بتائے کہ گستاخانہ مواد کی تشہیرکے خلاف درخواستوں پر کیا کارروائی کی؟ پی ٹی اے رپورٹ جمع کرائے کہ گستاخانہ مواد کی تشہیر روکنے کے لئے کیا اقدامات کررہی ہے؟
جسٹس عامر فاروق نے شہری حافظ احتشام اور دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔ عدالت میں ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈی جی نے بتایا گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث مجرمان کے خلاف کارروائی کے لئے 20 درخواستیں ملیں جن پر سائبر کرائم سرکل راولپنڈی اور اسلام آباد میں انکوائری جاری ہے۔
ڈی جی پی ٹی اے نے کہا سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کو روکنے کے لئے مختلف اقدامات کررہے ہیں۔فیس بک،یو ٹیوب اور ٹوئٹر جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اس حوالے سے کچھ خاص تعاون نہیں کررہے۔ وزارت خارجہ کو لکھا ہے کہ معاملہ عالمی سطح پر متعلقہ فورمز پر اٹھایا جائے۔گستاخانہ مواد کی تشہیر کو مکمل طور پر اس وقت تک نہیں روکا جاسکتا جب تک سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے دفاتر پاکستان میں نہ کھل جائیں۔ سوشل میڈیا رولز بنائے جنہیں عدالت میں چیلنج کر دیا گیا۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ سوشل میڈیا رولز کو معطل نہیں کیا گیا، وہ نافذ العمل ہیں ۔
Comments are closed on this story.