"G7 سمٹ 'ناقابلِ معافی اخلاقی شکست' کے طور پر یاد رکھی جائے گی"
سابق برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن نے کہا ہے کہ حال ہی میں ہونے والی جی 7 سمٹ کو 'ناقابلِ معافی اخلاقی شکست' کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
گورڈن براؤن نےبرطانوی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے خبردار کیا کہ گزشتہ ہفتے کارن وال میں موقع ضائع ہونے کے نتیجے میں غریب اقوام میں ویکسین سے محروم لاکھوں افراد وباء کے ہاتھوں ہلاک ہوجائیں گے۔
گزشتہ روز جی سیون ممالک نے اگلے سال تک 1 ارب ویکسینز فراہم کرنے کا اعلان کیا۔
تاہم سابق وزیر اعظم نے اس اعلان پر کڑی تنقید کی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پوری دنیا کی آبادی کی ویکسینشن ہونے سے ہی پیدا ہونے والی کووڈ کی نئی اقسام سے بچا جاسکتا ہے ساتھ ہی بےشمار قیمتی زندگیاں بھی بچائی جاسکتی ہیں۔
گورڈن براؤن کا کہنا تھا کہ جب ہمیں 11 ارب ویکسینز کی ضرورت ہے ہمیں صرف 1 ارب ویکسینز کا منصوبہ پیش کیا گیا۔
انہوں نے کہا یہ سمٹ 'ناقابلِ معافی اخلاقی شکست' کے طور پر یاد رکھی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں امیر ممالک جو محفوظ ہیں اور غریب مملک جو محفوظ نہیں ہیں، کے درمیان تقسیم کا مسئلہ درپیش ہے۔
انہوں نے مزید کہا یہ وباء امیر ممالک کو پھر خطرے میں ڈالے گی کیوں کہ ویکسین لگنے کے باوجود اس کی نئی اقسام لوگوں کو متاثر کرے گی۔
واضح رہے جی 7 ممالک کے اعلان کے مطابق امید کی جارہی ہے کہ آئندہ 12 ماہ میں برطانیہ 10 کروڑ ڈوزز فراہم کرےگا۔ جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن پہلے ہی 92 غریب ممالک اور افریقن یونین کو 50 کروڑ فائزر دینے کا وعدہ کرچکے ہیں۔
واضح رہےعالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ دنیا کی 70 فیصد آبادی کو ویکسینیٹ کرنے اور ہرڈ امیونیٹی حاصل کرنے کےلئے 11 ارب ڈوزز کی ضرورت ہے۔
Comments are closed on this story.