قومی اسمبلی کا اجلاس ، بجٹ پیش
قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ تقریر کے دوران وزیر خزانہ شوکت ترین نے دعویٰ کیاکہ حکومت معیشت کوترقی کی راہ پرڈالنےمیں کامیاب ہوگئی، پاکستان کوروناکےبھیانک اثرات سے بچ گیا، ہر شعبے میں ترقی کی شرح ریکارڈ کی گئی، زراعت کے شعبے میں بہتر کارکردگی ہوئی۔
اسپیکراسدقیصرکی زیرصدارت قومی اسمبلی کااجلاس ہوا ہے۔ اجلاس میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کردیا گیا۔
وزیرخزانہ شوکت ترین آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کررہےہیں، قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان ایوان میں موجود ہیں۔
اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ تحریک انصاف کا تیسرا بجٹ پیش کرنااعزازکی بات ہے۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ معیشت کو طوفان سے نکال کر ساحل تک لے آئے ہیں۔
وزیرخزانہ نے مزید کہا کہ ورثے میں ملنے والی تباہ حال معیشت کو بحال کیا ہے۔
اجلاس میں وزیر خزانہ نے کہاکہ کرنٹ اکاؤنٹ 20 ارب ڈالر کی سطح پر تھا۔
وزیرخزانہ شوکت ترین کاکہنا تھا کہ درآمدات کوخصوصی رعایت حاصل تھی۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ 30جون تک قرضے30 ٹریلین روپےہوگئے، جبکہ مالیاتی منڈی میں عدم توازن بھی پیدا ہوا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے7 فیصد تھا، جبکہ زرمبادلہ کےذخائرمصنوعی طریقےسےبڑھائےگئے،
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ن لیگ کےدورمیں بیرونی قرضوں میں اضافہ ہوا، سرکلرڈیٹ کابوجھ بھی ہمارےاوپر ڈال دیاگیا، اسلئے موجودہ حکومت کو بہت چیلنجز درپیش تھے،اور سب سے بڑا چیلنج ڈیفالٹ سے بچنا تھا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ کوروناکی وجہ سےمعیشت کومستحکم کرنےمیں وقت لگا، تاہم حکومت مشکل فیصلوں سےنہیں ہچکچاتی، اب کرنٹ اکاؤنٹ کو80 کروڑ ڈالر سرپلس کردیا،
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اخراجات میں کفایت شعاری کی پالیسی اپنائی گئی ہے، سماجی شعبےکی ترقی کیلئےپروگرام میں اضافہ کیا گیا۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے دعویٰ کیاکہ حکومت معیشت کوترقی کی راہ پرڈالنےمیں کامیاب ہوگئی، پاکستان کوروناکےبھیانک اثرات سے بچ گیا، ہر شعبے میں ترقی کی شرح ریکارڈ کی گئی، زراعت کے شعبے میں بہتر کارکردگی ہوئی۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ کپاس کے علاوہ دیگر فصلوں میں بہتری ہوئی، چاول اور گندم کی فصلوں کی پیداوار غیرمعمولی رہی۔
انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ ایل ایس ایم سیکٹرنے9فیصد ترقی کی، خدمات کے شعبے کی ترقی میں نمایاں بہتری آئی، مارچ سےمئی کےدوران کوروناکی تیسری لہرسےواسطہ پڑا۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ترسیلات زر رواں سال 29 ارب ڈالر رہیں گی، ترسیلات میں اضافہ وزیراعظم سےمحبت کانتیجہ ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ خدمات کے شعبے میں نمایاں اضافہ ہوا، ای کامرس میں نمایاں اضافہ ہوا، فی کس آمدنی میں 15 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ ٹیکس وصولی میں بھی شاندار اضافہ ہوا،
اجلاس کے دوران اپوزیشن کی شدید ہنگامہ آرائی بھی جاری ہے اور مختلف اپوزیشن جماعتوں کے رہنما شدید نعرے بازی کررہے ہیں۔
وفاقی کابینہ اجلاس ۔ ۔ ۔
اس سے قبل وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد اضافےکی منظوری دے دی ۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت بجٹ سےمتعلق وفاقی کابینہ کاخصوصی اجلاس ہوا، جس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ، ترقیاتی پروگرام اور دیگر امور پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نےآئندہ مالی سال کے بجٹ کی تجاویز کی منظوری دے دی جبکہ کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد اضافےکی بھی منظوری دے دی ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ اجلاس میں تنخواہوں میں اضافےکےحوالےسےطویل بحث مباحثہ ہوا۔
بجٹ اجلاس میں اپوزیشن کی حکمت عملی
بجٹ اجلاس کیلئے اپوزیشن نے بھی صف بندی کرلی ۔
دوسری جانب بجٹ اجلاس کیلئے اپوزیشن نے بھی صف بندی کرلی، حزب اختلاف نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی حکمت عملی بنالی۔
احتجاج کیلئےپلے کارڈز تیار کرلئے گئے، ایوان کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔
800 سی سی گاڑی لینے والوں کے لئے خوشخبری #AajNews #Budget2021 pic.twitter.com/5yjSVsuStK
— Aaj News (@aaj_urdu) June 11, 2021
Comments are closed on this story.