مالی سال 22-2021 کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا
اسلام آباد:مالی سال 22-2021کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا ، وفاقی بجٹ کا حجم 8ہزار ارب روپے سے زائد ہے، تنخواہوں میں 15سے 20فیصد اضافے اور 800 سی سی سے کم گاڑیاں سستی کرنے کی تجویز ہے ۔
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین آج جمعہ کو مالی سال 22-2021کا وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ میں سود کی مد میں ادائیگیوں کےمال 3105 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے ،تنخواہوں میں 15 سے 20 فیصد تک اضافے کا امکان ہے ، ہاؤس رینٹ میں بھی اضافہ کی سمری تیار کی گئی ہے،متوسط طبقہ کیلئے آٹھ سو سی سی سے کم گاڑیاں سستے ہونے کا امکان ہے،دفاع کے ؤو 1330 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے ۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5829 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے ، برآمدات کا ہدف 26 ارب 80 کروڑ ڈالر رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، مالی سال 22-2021کیلئے درآمدات کا ہدف 55 ارب 30 کروڑ ڈالرکا ہو گا ، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا ہدف 2ارب 30 کروڑ ڈالررکھنے کی تجویزہے ۔
ترسیلات زر کا ہدف 31 ارب 30 کروڑ ڈالرمقرر ہو سکتا ہے ، گرانٹس کی مد میں 994 ارب روپے مختص کرنے ، سبسڈیز کی مد میں 501 ارب روپے مختص کرنے اور وفاقی بجٹ میں جی ڈی پی کا ہدف 4.8 فیصد رکھنے کی تجویزدی گئی ہے۔
وفاقی بجٹ مالی سال 22-2021 میں افراط زرکا ہدف 8فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صنعتی شعبہ کی ترقی کا ہدف 6.8 فیصد رکھنے، مینوفیکچرنگ شعبہ کی ترقی کا ہدف 6.2 فیصد رکھنے اورمجموعی سرمایہ کاری کا ہدف 16فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔
ذرائع کے مطابق نیشنل سیونگز کا ہدف 15.3 فیصد رکھنےکی تجویز دی گئی ہے، اس سال کے مالی بجٹ میں امپورٹ ڈیوٹی اور دیگر ٹیکسز میں کمی کا اعلان متوقع ہے جس سے 800 سی سی سے کم گاڑیوں کی قیمتوں میں واضح کمی ہونے کا امکان ہے ۔
ملک بھر میں گاڑیاں سستی ہونے کا امکان پیدا ہو گیا, گاڑیوں پر عائد امپورٹ ڈیوٹی اور دیگر ٹیکسز کم کیے جا سکتے ہیں، جس کے نتیجے میں گاڑیوں کی قیمتوں میں واضح کمی آئے گی،خاص طور پر متوسط طبقے کو ریلیف دینے کی کوشش کی جائے گی۔
ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے ملک بھر میں گاڑیوں کی قیمتیں 10 فیصد تک کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Comments are closed on this story.