سندھ : بجٹ 13 کھرب سے زائد ہونے کا امکان
سندھ کا آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ 13 کھرب روپے سے زائد کا ہوگا، جسمیں ترقیاتی بجٹ کا مجموعی حجم 329 ارب روپے ہوگا اور غیر ملکی امداد سے چلنے والے منصوبوں کیلئے 71 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں-
پانچ ارب روپے وفاق کے تحد چلنے والے منصوبوں کیلئے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
سندھ کاآئندہ مالی سال کا بحٹ 13 کھرب روپے سے زائد کا ہوگا۔ صوبائی ترقیاتی بجٹ کامجموعی حجم 329ارب روپے ہوگا، غیرملکی امدادسےچلنےوالےمنصوبوں کے لیئے71ارب مختص کیے گئے ہیں۔
وفاق کےتعاون سےچلنےوالےمنصوبوں کےلئے5ارب مختص ہیں، ترقیاتی بجٹ میں1612جاری اور1671نئی اسکیمیں شامل ہیں۔
کراچی کے7اضلاع میں نئی ترقیاتی اسکیمیں بجٹ کا حصہ ہیں۔ اسکولزایجوکیشن کاترقیاتی بجٹ14ہزار ملین روپے ہوگا۔ صحت کےلئے12 ہزار 950 ملین مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
دوسری جانب وزیر خزانہ شوکت ترین نے اقتصادی سروے 21-2020 جاری کردیا اور ان کا کہنا تھا کہ معیشت ریکور ہورہی ہے ہم اب استحکام کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخارجہ شوکت ترین نے کہا کہ اس سال فروری میں کورونا نے پھر سے سر اٹھایا اور اب اللہ کا شکر ہے کہ کورونا کنٹرول میں آگیا ہے، کورونا کی وجہ سے معیشت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن معیشت نے ریکوری کرنا شروع کردی ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ترسیلات زر ثابت کرتی ہیں کہ اوورسیز کا عمران خان سے تعلق ہے، ترسیلات زر 29 فیصد سے گروتھ کررہی ہیں، ترسیلات زر ہمارے لےں اللہ تعالیٰ نے فرشتہ بنا کر بھیج دیا اور کرنٹ اکاؤنٹ ہمارا سرپلس چل رہا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر جو پہلے 2018 میں 7 ارب ڈالر تھے اب 16 ارب ڈالرتک ہیں۔
شوکت ترین نے کہا کہ ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں بہتر چل رہی ہے اور ٹیکس وصولیاں گزشتہ سال کے مقابلے میں 11 فیصد سے زیادہ ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ نے بتایا کہ پیش گوئی نہیں کرسکتا کہ گرے لسٹ سے وائٹ میں آجائیں گے، تین چار ماہ سے ماہانہ گروتھ 50 فیصد سے زیادہ ہے، صنعتوں میں 26 فیصد گروتھ آیا ہے۔
شوکت ترین نے مزید کہا کہ ہم چاہ رہے ہیں مہنگائی روکنے کیلئے پیداوار بڑھائیں، ہم زراعت میں پیداوار کو بڑھائیں گے، اب ہمیں اپنے انفراسٹرکچر کو بھی ٹھیک کرنا ہوگا، زراعت پرزور دینا ہوگا اور کوشش کریں گے برآمدات میں اضافہ ہو۔
Comments are closed on this story.