Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

'وزارت منصوبہ بندی کے 3.94 فیصد کے معاشی شرح نمو کو متنازعہ نہ بنایا جائے'

وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ معاشی ترقی پر وزارت...
شائع 23 مئ 2021 08:41pm

وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ معاشی ترقی پر وزارت منصوبہ بندی کے جاری کرد ہ اعدادوشمارکو متنازعہ نہ بنایا جائے۔آئی ایم ایف نے 2008 کے مقابلے 2018 میں انتہائی سخت شرائط اپنائیں جنہیں قبول کرنا پڑا۔

کامرس رپورٹرز سے ورچوئل میٹنگ میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ وزارت منصوبہ بندی کے 3.94 فیصد کے معاشی شرح نمو کو متنازعہ نہ بنایا جائے۔ موجودہ حکومت آئی تو زرمبادلہ کے زخائر ختم ہونے کے قریب تھے مجبوراً آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔

انہوں نے کہا پیپلز پارٹی دور حکومت میں پاکستان کو آئی ایم ایف کا فرینڈلی پروگرام ملا لیکن پی ٹی آئی حکومت کو انتہائی سخت شرائط پرفرنٹ لوڈڈ پروگرام دیا گیا۔ روپے کی قدر گرانا پڑی، شرح سود بڑھایا گیا، معاشی استحکام کےلئے سخت اقدامات لینے پڑے، رہی سہی کسر کرونا نے پوری کردی۔

شوکت ترین نے کہا کہ دنیا بھر کے مقابلے پاکستان نے کرونا کا مقابلہ بہتر حکمت عملی کے کیا اور معیشت کو بچانے کی ہرممکن کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ اب وفاقی ادارہ شماریات وزارت خزانہ کے زیر اثرنہیں رہا۔ سرکلرڈیٹ کی ادائیگی حکومت کےلئے بہت بڑا چیلنچ ہے جسے عوام پر اضافی بوجھ ڈالے بغیر حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔یہ واضح ہے کہ ایف اے ٹی ایف پر بھارت، پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کرکے سیاسی دباو بڑھانے کی کوشش کررہا ہے لیکن ہمیں بھی اپنے دوستوں کا تعان حاصل ہے۔

Finance minister

shaukat tareen