Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

غزہ: اسرائیل نے سرنگوں کو نشانہ بنایا

غزہ میں اسرائیل نے فلسطینی مزاحمت کاروں کے نیٹ ورک کی سرنگوں کو...
شائع 14 مئ 2021 02:15pm

غزہ میں اسرائیل نے فلسطینی مزاحمت کاروں کے نیٹ ورک کی سرنگوں کو شدت سے فضائی حملوں میں نشانہ بنایا ہے جبکہ غزہ سے اسرائیلی شہروں پر راکٹ حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق جمعے کو اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ بری فوج نے طلوع آفتاب سے 40 منٹ قبل ایک کارروائی میں حصہ لیا تھا تاہم ان میں سے کوئی بھی غزہ میں داخل نہیں ہوا تھا۔

خیال رہے کہ غزہ میں حالات پانچ دن سے انتہائی کشیدہ ہیں اور تاحال اس میں تعطل کا کوئی اشارہ دکھائی نہیں دے رہا ۔ دوسری جانب شمالی غزہ میں صحت سے متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی آپریشن میں ایک خاتون اور تین بچے ہلاک ہوگئے ہیں اور ان کی لاشیں ان کے مکان کے ملبے سے ملی ہیں۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق جنوبی اسرائیل میں ہونے والے راکٹ حملوں کے جواب میں اسرائیل نے کارروائی کی جس میں اسرائیلی حدود سے ٹینکوں سے گولہ باری کی گئی۔

واضح رہے کہ اسرائیلی اور غزہ میں عسکریت پسندوں کے درمیان 2014 کے بعد اب تک کی شدید ترین لڑائی پیر سے شروع ہوئی تھی جب مسجد الاقصیٰ کے حدود میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے جواب میں حماس کی جانب سے یروشلم اور تل ابیب پر راکٹ داغنے کا سلسلہ ہوا تھا۔

روئٹرز کے مطابق فلسطینی طبی عملے نے بتایا ہے کہ غزہ میں اب تک 119 ہلاکتیں ہو چکی ہیں جن میں 31 بچے اور 19 خواتین شامل ہیں جبکہ 830 افراد زخمی ہیں۔

اسرائیلی حکام کے مطابق اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد آٹھ ہے جن میں ایک فوجی، چھ اسرائیلی شہری اور ایک انڈین ورکر شامل ہیں۔

جمعے کی صبح غزہ کے شمالی اور مشرقی علاقوں میں بھاری گولہ باری کی آوازیں سنائی دی گئیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سرحدی علاقوں پر رہنے والے بہت سے خاندانوں نے اپنے گھر خالی کر دیے ہیں جبکہ کچھ خاندانوں نے اقوام متحدہ کے سکولوں میں پناہ لے لی ہے۔

اس سے قبل جمعرات کی شب اسرائیلی فوجیوں نے غزہ کی سرحد پر جمع ہونا شروع کر دیا تھا تاہم فوج کی جانب زور دیا گیا ہے کہ تاحال کوئی زمینی کارروائی نہیں کی اور یہ ’مواصلاتی پیغام کی غلطی‘ کا نتیجہ تھا۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے اس سے قبل پیغام جاری کیا گیا تھا ’زمینی فوجوں نے حملہ کر دیا ہے۔‘

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے کو عرب یہودی فسادات اور لبنان کی جانب سے بھی راکٹ فائر کرنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ حالیہ تنازع پر اتوار کو سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ جبکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ’فوری جنگ بندی اور لڑائی کے خاتمے‘ کا مطالبہ کیا ہے۔

انتونیو گتریس نے ٹویٹ کیا تھا کہ ’بہت زیادہ عام شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ تنازع پورے خطے میں صرف شدت پسندی میں اضافے کا سبب بنے گا۔‘

اسرائیلی یہودیوں اور ملک کی عرب اقلیت کے درمیان کئی دنوں سے جاری تشدد میں راتوں رات اضافہ ہو گیا ہے۔ فلسطینیوں کی عبادت گاہ پر حملہ کیا گیا جبکہ بعض کمیونٹیز کی گلیوں میں بھی لڑائی ہوئی۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ ’ہمیں اسرائیل کی سڑکوں پر ہونے والے پرتشدد واقعات کے بارے میں بہت تشویش ہے۔ مسلمان عید منا رہے ہیں اور یہودی عيد الأسابيعکی تیاری کر رہے ہیں، اسرائیلی اور فلسطینیوں کا حق ہے کہ وہ تشدد کے ڈر کے بغیر یہ تہوار منا سکیں۔ ہمارا یقین کہ اسرائیلی اور فلسطینی آزادی، سلامتی، وقار اور خوشحالی کے مساوی حقدار ہیں۔‘

Israel attack Gaza