شہد کی مکھیوں کے ذریعے کووڈ 19 کی تشخیص ممکن ہوگئی
ہالینڈ کے سائنس دانوں نے شہد کی مکھیوں کے ذریعے کووڈ 19 کی تشخیص میں کامیابی حاصل کی ہے۔
بین الااقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سائنس دانوں نے شہد کی مکھیوں کو تربیت فراہم کی جن کی سونگھنے کی حس بہت تیزی ہوتی ہے اور نمونوں میں انہوں نے سکینڈوں میں بیماری کی تشخیص کی۔
مکھیوں کی تربیت کے لیے نیدرلینڈز کی ویگینگن یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے انہیں کووڈ 19 سے متاثر نمونے دکھانے کے بعد میٹھا پانی بطور انعام دیا جبکہ عام نمونوں پر کوئی انعام نہیں دیا گیا۔
ان مکھیوں کو اس وقت انعام دیا جاتا جب وہ کورونا کی تشخیص کرتی ہیں۔
سائنس دانوں کے مطابق انہوں نے عام شہد کی مکھیوں کو کورونا کے مثبت نمونوں کے ساتھ میٹھا پانی دیا۔ شہد کی مکھیاں مثبت نتیجے کی صورت میں میٹھے پانی کو پینے لگیں جس سے نتیجے کی نشاندہی ہوتی ہے۔
عوماً کووڈ 19 کے نتیجے کے حصول میں کئی گھنٹے یا دن لگتے ہیں مگر شہد کی مکھیوں کا ردعمل سب سے تیز ہوتا ہے۔
یہ طریقہ کار سستا بھی ہے اور سائنس دانوں کے مطابق ان ممالک کے لیے کارآمد ہے جن کو ٹیسٹوں کی کمی کا سامنا ہے۔
Comments are closed on this story.