ملک کا مالیاتی خسارہ 16 کھرب 52 ارب روپے ہوگیا
ترقیاتی اخراجات میں کمی، صوبوں کا کیش سرپلس ہونے اور پیٹرولیم لیوی کی ریکارڈ وصولی کے باوجود ملک کا مالیاتی خسارہ بڑھ کر سولہ کھرب باون ارب روپے تک پہنچ گیا۔
رواں مالی سال جولائی سے مارچ کے دوران مجموعی اخراجات چھیاسٹھ کھرب چوالیس ارب روپے جبکہ مجموعی ریونیو اننچاس کھرب ننانوے ارب روپے رہا۔
اس طرح تیسری سہ ماہی تک مالی خسارہ مجموعی ملکی پیداوار کے تین اعشاریہ چھ فیصد تک پہنچ گیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق دفاعی اخراجات جولائی سے مارچ کے دوران سات کھرب چوراسی ارب روپے تک محدود رہے تاہم ترقیاتی اخراجات نو فیصد کمی سے چھ کھرب چون ارب روپے ہوگئے
صوبوں نے اپنی ترقیاتی اسکیمیں برقرار رکھیں۔ صوبوں کے اخراجات تین کھرب نوے ارب روپے رہے۔
نو ماہ کے دوران تین کھرب انہتر ارب روپے پیٹرولیم لیوی اکٹھا کی گئی۔ جو گزشتہ برس کے نو ماہ کی نسبت تقریبا ستاسی فیصد زاید ہے۔
Comments are closed on this story.