Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

اسلام آباد ہائیکورٹ اور ضلعی عدالتوں کا فرانزک آڈٹ مکمل، رپورٹ پبلک

اسلام آباد ہائیکورٹ کی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ سابق چیف...
شائع 08 مئ 2021 04:45pm

اسلام آباد ہائیکورٹ کی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ سابق چیف جسٹس محمدانور کاسی کی آئی ایٹ رہائش گاہ پر18 لاکھ سے زائد خلاف ضابطہ فنڈز استعمال ہوئے جبکہ ججز ریسٹ ہاؤس کی ہائیرنگ میں بھی خلاف ضابطہ 89 لاکھ سے زائد رقم استعمال کی گئی۔ ڈیپارٹمنٹل کمیٹی نے سابق چیف کی جانب سے فنڈز کے استعمال سے متعلق مزید شواہد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ اور ضلعی عدالتوں کا فرانزک آڈٹ مکمل ہو گیا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ کی ہدایت پر2015سے2020تک مکمل فرانزک آڈٹ کرایا گیاجو ہائیکورٹ اور ڈسٹرکٹ جوڈیشری کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا۔اعلیٰ عدلیہ میں خود احتسابی سے متعلق فرانزک رپورٹ ہائیکورٹ نے پبلک کردی۔

رپورٹ کے مطابق شفافیت اور مالی قوانین پر بہتر عملدرآمد کےلئےضلعی عدالتوں میں آڈٹ آفیسر تعینات کردیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیشن جج نے کیش شورٹیز کے معاملے میں 17 ملین سے زائد غبن کی نشاندہی کی۔کیش شورٹی قومی خزانے میں جمع کرانے کی بجائے غیر مجاز طریقے سے جاری تھی جو بند کرا دی گئی۔

چیف جسٹس کے حکم پر ایف آئی اے نے انکوائری کی اور مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا۔

جعلی ڈگری پرنکالےگئے2ملازمین کے ذمہ 1 کروڑ 60 لاکھ روپے ہیں، ریکوری پراسیس جاری ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے اکاؤنٹس اور مالی معاملات میں مجموعی شفافیت پائی گئی۔

FIA

Islamabad HighCourt