نسل پرست معلمہ کا بچے پر وحشیانہ تشدد
سوشل میڈیا شامی بچے پر ایک لبنانی معلمہ کے وحشیانہ تشدد کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد اس خاتون کے خلاف عوام کے اندر شدید غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیو کے جائزے سے معلوم ہوا کہ بچے پر بہیمانہ تشدد کرنے والی خاتون جنوبی لبنان کے ایک اسکول کی استانی ہے جو بچے کو بے دردی کے ساتھ پیٹتے دیکھی جا سکتی ہیں۔
ایک دوسری تصویر میں تشدد کے شکار بچے کے جسم پر زخموں کے واضح نشانات دیکھے جا سکتے ہیں۔ تشدد سے بچے کا چہرہ اور جسم بری طرح زخمی ہو گیا۔
نام نہاد استانی کے ہاتھوں معصوم شامی بچے پر تشدد کا واقعہ سامنے آنے کے بعد عوامی حلقوں میں خاتون کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
ٹویٹر کے ذریعے سامنے آنے والی خبروں کے مطابق جنوبی لبنان کے پراسیکیوٹر جنرل جسٹس رھیف رمضان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ بچے پر تشدد کرنے والی خاتون کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
رھیف رمضان نے معلمہ کے حوالے سے بتایا کہ انھوں نے گالی بکنے پر بچے کو تادیبی کارروائی کا نشانہ بنایا۔ خاتون نے نہ صرف بچے پر تشدد کیا بلکہ اس کے خاندان کو ملک بدر کرانے کی دھمکی بھی دی۔
Comments are closed on this story.