'ن لیگ جواب دے ڈسکہ، وزیر آباد اور نوشہرہ میں کیسے جیتے؟'
کراچی میں حلقہ این اے249کے ضمنی انتخاب سے متعلق صوبائی وزیرسعید غنی کا کہنا ہےکہ ن لیگ تیاری نا ہونے کےباوجود ضروت سے زیادہ خود اعتمادی کا شکار تھی۔ہم ان سے متاثر نہیں ہوئے کیونکہ ہمیں معلوم تھا کہ ہم جیتیں گے۔
بلاول ہاؤس میڈیاسیل میں نیوزکانفرنس کے دوران سعیدغنی کا کہنا تھاکہ الیکشن کمیشن سے درخواست کی تھی کہ کوروناکیسزبڑھ رہےہیں،انتخاب ملتوی کردیں۔ الیکشن سے 10دن پہلے محمد زبیر کو کہا تھا کہ پیپلزپارٹی آگے ہے۔
انہوں نےکہاہمیں توقع تھی کہ ہمارا مقابلہ ٹی ایل پی سے ہے۔2017میں الیکشن لڑا تو سارے پولز میرے خلاف تھے۔ چند سو لوگوں سے رائے لے کرنتیجہ قبل ازوقت نہیں بتایا جاسکتا۔افسوس ہوا کہ شاہد خاقان نے کہا کہ سلیکٹرز نے پیپلز پارٹی کو جتایا۔میں بھی سوال پوچھتا ہوں کہ آپ ڈسکہ، وزیر آباد اور نوشہرہ میں کیسے جیتے؟ ن لیگ بھی جواب دے کہ تین انتخاب کیسے جیتے ؟
انہوں نےکہااگرآصف زرداری اور فریال ٹالپور کو ضمانت مل جائے تو ڈیل ہے۔شہباز شریف،حمزہ شہباز اور شاہد خاقان کو ضمانت اصولوں کی فتح ہے۔وہ کون سی طاقتیں تھیں جنہوں نےشاہد خاقان کا نام ای سی ایل سے نکلوایا۔شاہد خاقان نوازشریف سے ملنے گئے وہاں کیا بات ہوئی؟ نیب کو مریم نواز کی گرفتاری سے 10روز قبل آگاہ کرنے کا ریلیف ملک کی تاریخ میں کسی دوسرے کو نہیں ملا۔آصف زرداری کے مقدمات راولپنڈی میں سماعت ہورہی ہے، اگر ہم کہیں کہ مقدمات سندھ میں چلاو تو کہتے ہیں کہ ڈیل ہورہی ہے۔اس بات کو ثابت کرنے پرتلے ہوئے کہ پیپلز پارٹی ڈیل کررہی ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ نتیجے سے قبل رات9بجے جیت کاجشن کیوں منایا۔ تمام نتائج ٹویٹر پر ڈالے فارم 45 کے مطابق تھے۔ ن لیگ کسی بھی موقع پر ہم سے آگے نہیں نکلی،ایک موقع پر ٹی ایل پی ہم سے آگے نکلی۔ سعید غنی الیکشن کے طریقے کو جانتا ہے۔
صوبائی وزیرنےمزید کہاکہ شاہد خاقان صرف ایک پولنگ اسٹیشن کا نمبر بتائیں جہاں دھاندلی ہوئی اگر ہم نے اپنا عملہ لگایا ہوتا تو ہماری جیت کا تناسب بہت زیادہ ہوتا۔ میں نے اپنی پارٹی کو کہا ہے کہ دوبارہ الیکشن کی طرف جائیں۔ اصل فیصلہ امیدوار اور پارٹی نےکرنا ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ پی ایس پی 16 سو ووٹ سے ہزاروں پر آگئی ہے، ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کو شکست دینے پر شکرانے کے نوافل ادا کرے۔
Comments are closed on this story.