جنوبی کوریا: پاکستانی سفارتکاروں نے قوم کا سر شرم سے جھکا دیا
پاکستانی سفارتخانے کے دو ملازمین جنوبی کوریا کے شہر سیول کی ایک دکان سے چوری کرتے ہوئے پکڑے گئے۔
کورین میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دکاندار نے سی سی ٹی وی فوٹیج دکھا کر دونوں سفارتکاروں کے خلاف پولیس میں مقدمہ درج کروا دیا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دونوں سفارتکار دکان سے معمولی قیمت کی چاکلیٹ اور ہیٹ چوری کرتے پکڑے گئے، جس کی قیمت صرف 10 ڈالر بتائی گئی ہے۔ اتنی معمولی سی چیز کے لیے چوری کرنے والے سفارتکار پاکستان کے لیے شرمندگی کا باعث بن گئے ہیں۔
دنیا بھر کے میڈیا پر پاکستانی سفارتکاروں کا مذاق بنایا جا رہا ہے۔ پولیس نے دونوں سفارتکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کیا، جس کے بعد جب پولیس کو معلوم ہوا کہ دونوں سفارتکاروں کا تعلق پاکستانی سفارتخانے سے ہے تو تحقیق کو ختم کر دیا گیا۔
پولیس نے یہ فیصلہ ویانا کنوینشن کے تحت کیا، جس کے مطابق سفارتکاروں اور ان کے خاندان کے افراد کو ملکی تعلقات کی وجہ سے گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔ نہ ہی سفارتکاروں کو قید و بند کیا جا سکتا ہے۔
پولیس آفیسرز نے یہ بھی نوٹ کیا کہ دکان کا مالک چوری کرنے والے سفارتکاروں کے خلاف مقدمہ درج کروانا نہیں چاہتا تھا کیونکہ پاکستانی سفارتخانے نے دکاندار کو چوری کی گئی اشیاء کا معاوضہ ادا کر دیا تھا۔
پولیس کی تحقیقات میں ایک دلچسپ انکشاف یہ بھی ہوا کہ مذکورہ سفارتکار پہلے بھی اسی سٹور سے چوری کر چکے ہیں اور چوری کرنے پر پکڑے نہ جانے پر انہوں نے دوبارہ چوری کی۔
Comments are closed on this story.