ایک جماعت کو کالعدم قرار دےکر مذاکرات کئے جارہے ہیں، شاہد خاقان عباسی
اسلام آباد سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی تقریر کا سر تھا نہ پیر،انہیں پارلیمنٹ میں تقریر کرنا چاہیئے تھی ،ایک جماعت کو کالعدم قرار دے کر مذاکرات کئے جارہے ہیں،اگر مذاکرات کرنے تھے تو کالعدم کیوں قراردیا گیا۔
مسلم لیگ ن کے رہنماء شاہدخاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ مہنگائی بڑھتی جارہی ہے ،کسی کونہیں پتہ ملک کے حالات کیا ہیں،دارالحکومت میں کنٹینررکھےہیں،کس بات کا خوف ہے،وزیر اعظم نے جو تقریر کی اس کا سرہےنہ پیر،وزیراعظم نے پارلیمان کو بند کر کے تقریر کی،ہرشخص کہہ رہا ہے کہ وزیراعظم کیا کررہے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وزیراعظم کوقومی اسمبلی میں سفیر سے متعلق بیان دینا چاہیئے تھا،پھریہ بتائیں کہ مظاہرین سےمعاہدہ کس نے کیا تھا،لاہورکےحقائق عوام کے سامنے نہیں آسکے،ایک جماعت کوکالعدم قراردےکرمذاکرات کئے جارہےہیں،مذاکرات کرنےتھےتوپھرکالعدم قرارکیوں دیا۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ خلائی مخلوق اب زمینی مخلوق بن چکی ہے،فیض آباد میں جو ہوااس کے حقائق بہت تلخ ہیں،واحدحل ایک کمیشن ہے جس میں حقائق سامنےآئیں،وزیروں کو بدلنے سے کچھ نہیں ہوگا،یہ پانچواں وزیرخزانہ ہے،آج ہرشخص وزیرخزانہ بنا ہوا ہے،یہ سرکس ہے۔
Comments are closed on this story.