Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

'بھارت سے مذاکرات سے نہیں ہچکچائے'

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کبھی بھارت سے مذاکرات ...
شائع 16 اپريل 2021 06:23pm

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کبھی بھارت سے مذاکرات سے نہیں ہچکچایا،جموں وکشمیر سمیت تمام امور پربات چیت کے لئے تیار ہیں،دونوں ممالک جموں وکشمیرمسلہ کے عالمی قوانین کے مطابق حل کے لئے مثبت بات کریں، مس ایڈونچرکی صورت میں منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔

اسلام آباد میں ہفتہ وارمیڈیا بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ ترک صدر نے وزیراعظم کو فون کیا ۔ افغان امن عمل پاکستان کے کردار پربات چیت ہوئی ۔ ترک صدر نے افغان طالبان اور امریکہ کے مذاکرات میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے جرمن پارلیمنٹ کے صدر کو کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔ آرمی چیف قمر جاوید اور امریکی وزیر خارجہ کے درمیان فون پر بات ہوئی ۔ امریکی وزیر خارجہ نے خطے اور افغانستان میں امن کے کردار کو سراہا ۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارت مظالم ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ جاری ہے۔ قابض فوج نے مزید سات کشمیریوں کو شہید کر دیا۔پاکستان بھارتی اقدامات کی مذمت کرتا ہے۔ عالمی برادری کشمیر میں مظالم کا نوٹس لے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیرخارجہ نے جرمنی کا دورہ کیا اور ھم منصب سے دوطرفہ تعلقات پر مزاکرات کئے،پاک بھارت تعلقات جموں و کشمیر، افغان امن عمل سمیت دوطرفہ امور پر بات کی گئی،وزیرخارجہ نے جرمن پارلیمنٹ کے صدر سے ملاقات بھی کی،مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اور امریکی وزیرخارجہ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو ہوئی،تیرہ اپریل کو ہونے والی اس گفتگو میں افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ چینی سفارتخانہ میں پاک چین سفارتی تعلقات کی سترویں سالگرہ پر سیکرٹری خارجہ نے پودا لگایا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرہ کو چھ سو سے زائد دن ہوگئے ہیں،کوویڈ کے باوجود جیلوں میں کشمیریوں کو برے حالات میں رکھا گیا ہے،عالمی برادری بھارت کو مجبور کرے کہ انسانی حقوق کی صورتحال کو بہتر بنائے،جہاں تک بات چیت کا تعلق ہے تو ممالک کے درمیان رابطے جنگوں میں بھی رہتے ہیں،پاکستان کبھی بھارت سے مزاکرات سے نہیں ہچکچایا،جموں و کشمیر سمیت تمام امور پر بات چیت کے لئے تیار ہیں،دونوں ممالک جموں و کشمیر مسلہ کے عالمی قوانین کے مطابق حل کے لئے مثبت بات کریں،بامقصد اور نتیجہ خیز مزاکرات کے لئے بھارت کو مناسب ماحول پیدا کرنا ہوگا،پاکستان سمجھتا ہے کہ اس حوالے سے تیسرے فریق کی ثالثی درست ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاک بھارت بات چیت جب بھی ہوئی اس کا مرکزی موضوع جموں و کشمیر تنازعہ کا حل ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام سفارتکاروں کی سیکیورٹی یقینی بنانا حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بھارت سے ویکسین حاصل کرنے کا کوئی براہ راست رابطہ نہیں،پاکستان کوویکس پروگرام کے ذریعہ ویکسین لے رہا ہے،ھماری امن کی خواھش بھارت کی طرف سے بالاکوٹ مس ایڈونچر کے بعد پائیلٹ کی واپسی سے ظاھر ہے،خطے میں تنازعات کے خاتمے کی خواہش رکھتے ہیں،کسی مس ایڈونچر کی صورت میں منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں،بھارت کو کلبھوشن کے معاملہ پر پاکستانی عدالتوں سے تعاون کرنا چاہئے ۔

FO