'سندھ میں جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کی جاتی ہے'
قائدحزب اختلاف حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ سندھ میں 25 لاکھ کتے ہیں سندھ میں جرائم پیشہ عناصرکی سرپرستی ہے۔۔جیکب آباد میں ایک دن میں چھ افراد قتل ہوگئے یہاں جنگل کا قانون ہے جبکہ وفاقی حکومت نے معشیت کا پہیہ چلا دیا ہے اور یہ بات اپویشن کو ہضم نہیں ہورہی ۔
سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کےدیگررہنماؤں کےہمراہ قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے پیپلز پارٹی کی حکومت کو ایک خاندان کی سویلین ڈکٹیٹئرشپ قرار دیا۔
انکا کہنا تھا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں اپویشن کے کوئی نمائندگی موجود نہیں۔
حلیم عادل کا کہنا تھا کہ سندھ کا اربوں روپے کا بجٹ ہے لیکن عوام کو سہولت میسر نہیں سندھ میں کاشتکاروں کو باردانہ نہیں دیا جارہاپیپلز پارٹی کے سیٹھ سولہ سوسترہ سو میں گندم خرید رہے ہیں جو حکومت بعد میں دو ہزار میں خریدے گی۔
انہوں نے کہا کہ آج جیکب آباد میں چھ افراد قتل ہوئے،شکار پور میں جنگل کا قانون ہے ۔ سندھ میں پچس لاکھ کتے ہیں اورکرمنل گورننس چل رہی ہے۔ وفاقی حکومت کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے۔اپویشن لیڈر کا کہنا تھا کہ آج سے یوٹیلٹی اسٹور پر رمضان پیکج شروع ہوا ہے۔
Comments are closed on this story.