بنوں جانی خیل قبائل کا قافلہ چار میتوں کے ہمراہ اسلام آباد روانہ
بنوں جانی خیل قبائل کا ہزاروں افراد پر مشتمل قافلہ چار میتوں کے ہمراہ اسلام آباد کی طرف روانہ ہوگیا۔مسلسل سات روز جاری مذاکرات ایک بار پھر ناکام ہوگئے۔وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود اور وزراء پر مشتمل چار رکنی کمیٹی بھی دھرنا شرکاء کو مطمئن نہ کر سکی۔
بنوں کےعلاقہ جانی خیل میں چار نوجوان دوستوں کی مسح شدہ لاشیں ملنےکے بعد 8روز سے دھرنا جاری تھا ضلعی انتظامیہ کی طرف سے دھرنا شرکاء کو منانے کےلئےمسلسل سات روز سے کوششیں جاری تھی۔مظاہرین کےتمام مطالبات بھی مان لئے گئے لیکن علاقے میں امن کے قیام پر تاحال ڈیڈ لاک برقرار ہے تاہم آج قبائلی مشران نے دھرنا میتوں کے ہمراہ اسلام آباد منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔
وزیراعلی محمود خان نے صوبائی وزراء پر مشتمل چار رکنی کمیٹی تشکیل دی جبکہ وہ خود بھی بنوں پہنچے لیکن مذاکرات کی مسلسل ناکامی کے بعد مظاہرین نے سینکڑوں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے ساتھ چہل قدمی شروع کردی۔
پولیس نے انہیں روکنے کےلئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی جبکہ مظاہرین کی طرف سے پتھراو بھی کیا گیا تاہم مظاہرین نے رکاوٹیں پلانگ کر بنوں شہر میں داخل ہوئے اور کالی جھنڈیوں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف رخ کرلیا۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ محمود خان کی دھرنا شرکاء سے ملاقات نہ ہو سکی وزیراعلیٰ نے مذاکرات کےلئے دھرنا مشران کو کمشنر افس بنوں بلا رکھا تھا جس کا مشیران نے انکار کرکے دھرنے کو آگے لے جانے کا فیصلہ کیا۔
Comments are closed on this story.