موٹروے زیادتی کیس، ملزمان کو سزائے موت
لاہور میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے موٹر وے پر خاتون کو ڈکیتی کے بعد ریپ کا نشانہ بنانے والے دو ملزموں کو موت کی سزا سنا دی ہے۔
عدالت نے ملزمان کو عمر قید، جائیداد ضبطگی اور جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے۔
پولیس کی جانب سے چار ماہ کی تاخیر سے چالان پیش ہونے کے بعد عدالت نے صرف 15 روز میں ٹرائل مکمل کیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کیمپ جیل لاہور میں دونوں ملزموں کی موجودگی میں فیصلہ سنایا۔ 3 مارچ کو جیل ٹرائل کا باقاعدہ آغاز ہوا اور 7 پیشیوں میں متاثرہ خاتون سمیت 37 گواہان کے بیانات ریکارڈ کئے گئے، 18 مارچ کو عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کیا جو آج کیمپ جیل میں ملزمان کی موجودگی میں سنایا گیا۔
فیصلے کے مطابق عدالت نے ملزم عابد ملہی اور شفقت بگا کو اجتماعی زیادتی کی دفعہ 376 کے تحت سزائے موت جبکہ اغوا کی دفعہ 365 اے کے تحت عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
دونوں ملزمان کو ڈکیتی سمیت دیگر الزامات کے تحت مجموعی طور پر 19، 19 سال قید، جائیداد ضبطگی، اڑھائی اڑھائی لاکھ جرمانہ اور ایک ایک لاکھ روپے متاثرہ خاتون کو ہرجانہ ادا کرنے کی سزا بھی سنائی۔ گذشتہ برس 9 ستمبر کو لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر دو ملزموں نے خاتون کو اس کے بچوں کی موجودگی میں ڈکیتی کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
گوجرانوالہ جاتے ہوئے گجرپورہ جنگل کے قریب خاتون کی گاڑی کا پیٹرول ختم ہو گیا تھا اور وہ مدد کے انتظار میں کھڑی تھی۔ سخت عوامی ردعمل کے بعد پولیس نے 14 ستمبر کو ملزم شفقت علی جبکہ مرکزی ملزم عابد ملہی کو 12 اکتوبر کو مانگا منڈی سے گرفتار کیا تھا-
Comments are closed on this story.