Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

'پاکستان خطے میں تجارتی اورراہداری مرکز بننے کی جانب گامزن ہے'

سیکیورٹی ڈائیلاگ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ ہمسایہ ملکوں میں امن کے بغیر معاشی خوشحالی برقرار نہیں رہ سکتی
شائع 17 مارچ 2021 08:51pm

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں تجارتی اورراہداری مرکز بننے کی جانب گامزن ہے.

انہوں نے بدھ کے روز اسلام آباد میں پہلے دو روزہ اسلام آباد سکیورٹی ڈائیلاگ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ہمسایہ ملکوں میں امن کے بغیر معاشی خوشحالی برقرار نہیں رہ سکتی اور اسی لئے خطے کےلئے میری سوچ امن کا قیام ہے۔

اس موقع پر وزیراعظم نےپاکستان میں سو سےزائد تھنک ٹینکس اور یونیورسٹی شعبوں کوپالیسی سازوں سے منسلک کرنےکےقومی سلامتی ڈویژن پورٹل کا اجراء بھی کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حقِ خودارادیت دینے کا وعدہ پورا کرنا چاہیئے۔

عمران خان نےکہاکہ انہوں نے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی لیکن بدقسمتی سے بھارت نے پانچ اگست 2019 کومقبوضہ کشمیرمیں غیرقانونی اقدامات کئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اوربھارت کے درمیان کشمیر بنیادی مسئلہ ہے اور اگر کشمیریوں کو حقِ خودارادیت دیکر کشمیر کے مسئلے کا پُرامن حل نکالا جاتا ہے تو یہ دونوں ملکوں کےلئے فائدے مند ہو گا.

انہوں نے کہا کہ بھارت کو پہلا قدم اٹھاتے ہوئے آگے بڑھنے کےلئے سازگار ماحول پیدا کرنا ہو گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں سیاسی تصفیے کا خواہاں ہے جس سے پائیدار امن قائم ہو گا.

انہوں نے کہا کہ خطے میں روابط کے فروغ کےلئے بھی افغانستان میں امن کا قیام اہم ہے۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان معاشی خوشحالی اور انسانی فلاح و بہبود کے قومی عزم کے حصول کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کرنے پر بری فوج، حساس اداروں اور قانون نافذ کرنے والے سویلین اداروں کی کوششوں کو سراہا.

وزیراعظم نے کہا کہ آج قومی سلامتی میں کئی ایسے پہلو شامل ہیں جو ماضی میں نظراندازکئےگئے جن میں موسمیاتی تبدیلی،غذائی تحفظ اور معاشی خوشحالی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت میں ملک حسابات جاریہ کے خسارے پر قابو پانے، برآمدات میں اضافے کی کوششوں اور براہِ راست بیرونی سرمایہ کاری کے قابل ہوا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ان کی حکومت عالمی سطح پر سراہے جانے والے دس ارب درخت لگانے کے منصوبے سمیت موسمیاتی تحفظ کے خصوصی پروگراموں پر عملدرآمد کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے احساس اور پناہ گاہ پروگراموں اور ملکی تاریخ میں رقم کی سب سے بڑی منتقلی کو شفافیت سے مکمل کرنے کے منصوبوں کے ذریعے انسانی فلاح و بہبود کو ترجیح دی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے غریبوں کو تحفظ دیتے ہوئے کورونا وباء کا کامیابی سے مقابلہ کیا، انہوں نے کہا کہ دنیا بھی ہماری کامیابی کا اعتراف کرتی ہے۔

ریڈیو پاکستان

imran khan

security

pm

Dialogue