آوارہ کتوں کے حملوں سے آبادی کو کس طرح محفوظ کیا جاسکتا ہے؟
آوارہ کتوں اور اس طرح کے دوسرے جانوروں کے حملوں سے بچنے کے لیے ضروری تدابیر اختیار کی جانی چاہئیں۔
پوری دنیا میں آبادی والے علاقوں میں آوارہ کتوں کو کم سے کم کرنے کا اصول اپنایا جاتا ہے۔ اس مقصد کے لیے عالمی سطح پر 'TNR' کا اصول اپنایا جاتا ہے۔ یہ تین الفاظ 'Trap , Nuture , Release' کا مخفف ہے۔ اس کا مقصد روکنا، آوارہ کتوں کی نس بندی کرنا اور اس کے بعد انہیں چھوڑنا ہے۔
یہ طریقہ کار کافی فعال ثابت ہوتا ہے۔ نس بندی کے بعد جاندار انسانوں کے لیے زیادہ خطرناک نہیں رہتے۔ وہ طیش میں نہیں آتے اور حملہ نہیں کرتے کیونکہ نس بندی کے ذریعے ان کے جارحانہ ہارمون ختم کردیے جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ آبادی والے علاقوں میں آوارہ کتوں کی تعداد کم سے کم کرنا بھی ضروری ہے۔
آوارہ کتوں کی نس بندی کے لیے معروف طریقہ کار یہ ہے کہ جس کتے کی نس بندی کی جائے اس کے کان پر ایک نشان لگا دیا جانا چاہیے۔ اس سے یہ معلوم کرنا آسان ہوسکتا ہے کہ آیا یہ کتا خطرناک ہوسکتا ہے یا نہیں۔
اگر شہری کوئی ایسا آوارہ کتا دیکھیں جس کے کان پر کوئی نشان موجود نہیں تو اس سے خود بھی بچیں اور اس کے بارے میں متعلقہ حکام کو آگاہ کریں تاکہ اس کی نس بندی کی جا سکے۔
آوارہ کتوں کے قتل عام کے بارے میں بات کرتے ہوئے الغامدی نے کہا کہ کتوں کو نس بندی کے ذریعے خطرہ بننے سے بچایا جا سکتا ہے۔ ایسے کتے جو لوگوں پر حملہ کرتے ہوں تربیت کے ذریعے ان کے رویے میں تبدیلی کی جا سکتی ہے۔
Comments are closed on this story.