Aaj News

پیر, نومبر 18, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

'دھاندلی کے خلاف عدالت جائے بغیر کوئی چارہ نہیں'

مسلم لیگ ن کےرہنماء خرم دستگیر کہتے ہیں 7ووٹ غیرقانونی...
شائع 15 مارچ 2021 12:40am

مسلم لیگ ن کےرہنماء خرم دستگیر کہتے ہیں 7ووٹ غیرقانونی طورپرمستردکیے گئے۔ووٹرنےخانےکےاندرہی مہر لگائی ہے۔ڈپٹی چیئرمین کے الیکشن میں7ووٹ دوسری طرف گئے۔

آج نیوزکےپروگرام دس میں گفتگو کرتے ہوئےان کا کہنا تھا کہ وفاداریاں تبدیل کرانےوالوں سےبھی سوال ہوگا۔ الیکشن کوشک وشبہات سے پاک بناناہوگا۔اپوزیشن کےتمام لوگوں نےخانےکےاندرہی مہرلگائی۔خواہش ہےکہ پارلیمنٹ کےمعاملات عدالت نہ جائیں۔دھاندلی کیخلاف عدالت جائے بغیرکوئی چارہ نہیں۔

انہوں نےکہاانتخابی عمل کوشفاف بنانےکےلئےکام کرناہوگا۔سنجرانی کےخلاف تحریک عدم اعتمادلاسکتےہیں۔موجودہ نظام بےنقاب ہوگیاہے۔ہم اگلے 3ماہ میں چیلنج کرسکتےہیں۔

خرم دستگیر نے کہااوپن بیلٹ کےلئےآئینی ترمیم ہونی چاہیئے۔ہم اوپن بیلٹ کےخلاف کبھی نہیں رہے۔ماضی میں ہماری پارٹی سےبھی غلطیاں ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہاایوان بالامیں کیمرےلگاناانتہائی غیرمناسب ہے۔حکومت نےنگرانی کےلئےکیمرےلگوائے۔معاملہ سنجیدہ ہیں،ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا۔صاف،شفاف اورغیرجانبدارالیکشن مسائل کاحل ہے۔موجودہ نظام عوام کےسامنےبےنقاب ہورہاہے۔

انہوں نے کہانیب کااظہار رائے سے کیا تعلق ہے؟کوئی بھی کسی سےبھی بنیادی حقوق نہیں چھین سکتا۔نیب مریم نوازکی زبان بندی نہیں کر سکتا۔نیب سیاسی انجنیئرنگ کا ادارہ ہے۔نیب بنیادی حقوق کوکچلنےکےلئےاستعمال ہورہا ہے۔زبان بندی کےلئےنیب کےاستعمال کی مذمت ہونی چاہیئے۔

خرم دستگیر نے مزید کہاپارلیمان سب سےمحترم ادارہ ہے،اس کی جڑیں عوام میں ہیں۔مریم نوازمسائل پر کھل کر بات کرتی ہیں۔عوام نےمریم نواز کی بےلاگ گفتگو کوسراہا ہے۔

PDM