کورونا کیسز میں اضافہ: کئی شہروں میں تعلیمی ادارے 2ہفتے کیلئے بند کرنے کا اعلان
اسلام آباد:ملک میں کورونا کیسز میں اضافے کے بعد حکومت کا بڑا اقدام سامنے آیا ہے،خیبرپختونخوا اور پنجاب کے کئی شہروں میں تعلیمی ادارے2ہفتے کیلئے بند کرنے کا اعلان کردیا گیا،اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور ،فیصل آباد، ملتان،گوجرانوالااورپشاورشامل ہیں جبکہ اطلاق 15مارچ سے ہوگا۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرمیں وزرائے تعلیم کا اجلاس ہوا،شرکاء نے کورونا وباء میں اضافے کو تسلیم کیا۔
این سی اوسی کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمودکے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ پاکستان میں کورونا کی شرح بڑھ رہی ہے اور کوروناکےکیسزمیں اضافہ ہورہاہے، ڈیڑھ ماہ پہلے کی مناسبت سے کورونا کیسز بڑھےہیں۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ماسک کااستعمال لازمی کیاجائے ،اسمارٹ ،مائیکرولاک ڈاؤن ضرورت کے مطابق لگایاجائے، 50 فیصد ورک پالیسی پر تمام فیڈریشن یونٹ متفق ہیں، اسلام آباد میں دفاتر میں 50فیصد لوگوں کو بلانے کی فوری پابندی ہوگی۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایا کہ ملک بھر میں پارکس شام6بجےبندکرنےکافیصلہ کیا گیا ہے جبکہ سینما اور مزارات فی الحال بند رہیں گے،ریسٹورانٹس میں ان ڈورسروس15اپریل تک بندرہے گی،کھلےمقامات پرہوٹلزاورریسٹورانٹ میں کھانےکی اجازت ہوگی لیکن کھلے مقامات پر 300سےزائد لوگوں کی اجازت نہیں ہوگی۔
معاون خصوصی فیصل سلطان نے مزید کہا کہ 15اپریل کواین سی او سی کی جانب سے صورتحال کادوبارہ جائزہ لیا جائے گا،60سال سےزائدعمرکےافرادکی ویکسی نینے شروع ہوگئی ہے،ویکسی نینز کیلئے رجسٹرینص کرانی ہوگی،قریبی ویکسی نیند سینٹرمیں بھی ویکسین لگوائی جاسکتی ہے۔
پنجاب کے7شہروں میں15سے28مارچ تک چھٹیوں کااعلان
اس موقع پر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ پنجاب کے 7شہروں ،اسلام آباد اورپشاورکے تمام تعلیمی اداروں میں 15سے 28مارچ تک موسم بہارکی چھٹیاں رہیں گی ۔
وفاقی وزیرتعلیم نے کہا کہ سندھ ،بلوچستان میں حالات تقریباً ٹھیک ہیں، سندھ،بلوچستان میں 50فیصد بچوں کو روزانہ تعلیمی اداروں میں آنے کی اجازت ہوگی تاہم پنجاب،آزادکشمیر،کےپی میں کئی جگہ پر مسائل کاسامنا ہے۔
شفقت محمود کا مزید کہنا تھا کہ ذہن میں رکھاجائےتقریباً 5کروڑ بچے تعلیمی اداروں میں جاتےہیں، یہ ایسا سیکٹر ہے جس کا ڈائریکٹ بیماری پر اثر پڑتا ہے، پاکستان میں صورتحال کاجائزہ لیاگیا ہے۔
وزیر تعلیم شفقت محمود نے لاہور، راولپنڈی، ملتان میں اسکولز آئندہ پیر سے 28 مارچ تک بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا فیصل آباد ، گوجرانوالہ ، گجرات اور سیالکوٹ کے اسکولز 2 ہفتے کیلئے بند رہیں گے، پنجاب کے ان شہروں کے اسکولزمیں موسم بہارکی چھٹیاں دی ہیں۔
شفقت محمود کا کہنا تھا کہ پشاور،مظفرآباد کے تعلیمی ادارے 15 سے 28 مارچ تک بند ہوں گے ، پابندی کا اطلاق اسکولز، کالجز، جامعات سمیت تمام تعلیمی اداروں پرہوگا تاہم باقی ڈسٹرکٹس اور شہروں میں 50 فیصد اسکولز میں تدریسی عمل چلتا رہے گا، جہاں جہاں حالات خراب ہوئے وہاں اسکول بند کیا جاسکتا ہے، این سی او سی میں 2 ہفتوں تک حالات کا بار بار جائزہ لیتے رہیں گے۔
وفاقی وزیر تعلیم نے مزید کہ جن اسکولز میں امتحانات ہورہے ہیں وہ جاری رہیں گے، پابندی کا اطلاق امتحانات پر نہیں ہوگا، میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات مقررہ وقت پر ہوں گے۔
تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ مسترد
صدرآل پاکستان پرائیویٹ اسکولزفیڈریشن نے تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ مسترد کردیا۔
صدرآل پاکستان پرائیویٹ اسکولزفیڈریشن کاشف مرزا کا کہنا ہے کہ امتحانات ہیں ، اسکول بن نہیں کرسکتے ، یونیسف کےمطابق اسکولزکی بندش سے4کروڑپاکستانی طلباکی تعلیم مستقل متاثرہوئی۔
گیلپ سروےکے مطابق87فیصد والدین بچوں کواسکولزبجھوانا چاہتے،لاک ڈاؤن کے باعث تعلیمی نقصان کاازالہ ناممکن ہے،وزیراعظم ، چیف جسٹس،آرمی چیف اوراین سی اوسی سیاسی اجتماعات رکوائیں اور تعلیمی سلسلہ بحال رکھا جائے۔
Comments are closed on this story.