اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کا طریقہ کیا ہے؟
وزیراعظم کو جب بھی ایوان سے اعتماد کی ضرورت ہو تو اسے قومی اسمبلی کی کل تعداد کے نصف ارکان سے زائد یعنی کم از کم 172 ارکان کا اعتماد حاصل ہونا چاہیے۔ بصورت دیگر وہ اسمبلی سے اپنا اعتماد کھو دیں گے۔
قواعد کے مطابق وزیراعظم کے انتخاب اور اعتماد کے ووٹ کا طریقہ کار تقریباً ایک جیسا ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ اعتماد کے ووٹ میں اپوزیشن کا کردار نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔
قومی اسمبلی کے قاعدہ 36 اور شیڈول دوم کے مطابق اجلاس شروع ہونے کے بعد سپیکر قومی اسمبلی پانچ منٹ تک ایوان میں گھنٹیاں بجواتے ہیں تاکہ تمام ارکان کی حاضری یقینی بنائی جا سکے۔ اس کے بعد ایوان کے تمام دروازے بند کر دیے جاتے ہیں تاکہ کوئی رکن باہر جا سکے نہ کوئی باہرسے اندر آئے۔
سپیکر وزیراعظم پر اعتماد کی قرارداد پڑھنے کے بعد ارکان سے کہیں گے کہ ان کے حق میں ووٹ ڈالنے کے خواہشمند شمار کنندگان کے پاس ووٹ درج کروا دیں۔ شمارکنندگان کی فہرست میں رکن کے نمبر کے سامنے نشان لگا کر اس کا نام پکارا جائے گا۔
قواعد کے تحت ووٹ درج ہونے کے بعد ارکان ہال کی لابیز میں انتظار کریں گے۔ تمام ارکان کے ووٹ درج ہونے کے بعد سپیکر رائے دہی مکمل ہونے کا اعلان کریں گے۔ سیکرٹری اسمبلی ووٹوں کی گنتی کرکے نتیجہ سپیکر کے حوالے کر دیں گے۔
سپیکر دوبارہ دو منٹ کے لیے گھنٹیاں بجائیں گے تاکہ لابیز میں موجود ارکان قومی اسمبلی ہال میں واپس آ جائیں اور پھر سپیکر قومی اسمبلی نتیجے کا اعلان کر دیں گے۔
وزیراعظم پر اعتماد کی قرارداد منظور یا مسترد ہونے کے بارے میں قومی اسمبلی کے سپیکر صدر مملکت کو تحریری طور پر آگاہ بھی کریں گے۔
Comments are closed on this story.