حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کا معاملہ قومی اسمبلی میں پہنچ گیا
اسلام آباد:سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کا معاملہ قومی اسمبلی میں پہنچ گیا ،پاکستان تحریک انصاف نے اسپیکر سے رولنگ دینے کا مطالبہ اور اپوزیشن نے مخالفت کی، اسپیکر اسد قیصر نے خواتین کے قتل اور شہریوں کے اغوا ءکا معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا ،جے یو آئی کے زاہد اکرم درانی نے بنوں میں 4خواتین کے قتل پرتوجہ دلاؤ نوٹس میں کہاکہ ظلم کیخلاف ضلع بنوں میں احتجاج کیا جا رہا ہے ،اب تک کسی نے رابطہ نہیں کیا، وزیراعظم نوٹس لیں ، حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے واقعے کی مذمت کی۔
تحریک انصاف کے سیف الرحمان نے بتایاکہ سندھ میں گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں، نیب کی سزا بے گناہ لوگوں کو دیں گے؟ ،قائد حزب اختلاف سندھ کے ساتھ سلوک پر اسپیکر رولنگ دیں ۔
پیپلز پارٹی کے رہنماء اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ سندھ اسمبلی کا قائد حزب اختلاف پابند سلاسل ہے تو اس ایوان کے قائد حزب اختلاف کدھر ہیں؟ قومی اسمبلی میں بیٹھ کر کسی صوبے پر الزام لگانا مناسب نہیں، غلط روایات قائم نہ کی جائیں۔
وفاقی وزیرسائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ حلیم عادل شیخ پر ظلم ہو رہا ہے تو نوٹس ہونا چاہیئے ،مسلسل تنقید کے باوجود ایوان خوش اسلوبی سے چلایا جاتا ہے۔
فواد چوہدری کے اظہارخیال کے دوران اپوزیشن نے احتجاج کیا تو آغا رفیع اللہ نے کورم کی نشاندہی کردی ،کورم پورا نہ ہونے پر اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس پیر تک کیلئے ملتوی کردیا۔
Comments are closed on this story.