حلیم عادل شیخ پر تشدد کے معاملے پر وزیراعظم کو خط
حلیم عادل شیخ پر جیل میں مبینہ تشدد کے معاملے پر گورنر سندھ نے وزیر اعظم کو خط لکھ دیا، آئی جی سندھ پر جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے فوری تبادلے کی سفارش کردی،
گورنر سندھ عمران اسماعیل کہتے ہیں کہ آئی جی بے بس اور پولیس افسران اپنی ترقیوں کیلئے کام کررہے ہیں، لیکن اب پانی سر سے گزر رہا ہے، پولیس کو پیغام دے رہا ہوں کہ صرف ریاست کی ملازمت کریں
گورنر ہاوس میں ہنگامی پریس کانفرنس کےدوران گورنر عمران اسماعیل نے کہا کہ سندھ میں لاقانیونیت کی انتہاہ وہ چکی ہے، اپوزیشن لیڈر پر جیل میں حملہ کیا گیا ہے۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ اس شہر اور صوبے میں جنگل کا قانون ہے، ہم خاموش تماشائی بن کر نہیں بیٹھ سکتے، وزیر اعظم کو کئی روز سے بتارہا ہوں، لیکن اب پانی حد سے گزر گیا ہے، میں نے وزیر اعظم کو خط لکھا ہے، آئی جی سندھ کی فوری تبدیلی کی سفارش کی ہے، سندھ میں پولیس کے ذریعے ہر قسم کی غنڈا کردی ہورہی ہے۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ پولیس افسران اپنی ترقی کیلئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔
گورنر سندھ نے افسران کو متتبہ کیا کہ پولیس کے معاملات کا بہت سنجدگی سے جائزہ لے رہے ہیں، پولیس سے کوئی ذاتی مفاد نہیں چاھتا، تبادلے میرا کام نہیں ہے لیکن جو آپکی ذمہ داری ہے وہ ایمانداری سے پوری کریں۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ کسی پولیس اہلکار نے کسی کے ساتھ زیادتی کی تو خمیازہ بھی بھگتیں گے، سندھ میں آج جو معاملات ہیں اس سے الطاف حسین کی یاد آگئی، مخصوص ویڈیو جاری کرنے سےدھوکا نہیں دیا جاسکتا، اپوزیشن لیڈر کو رات کو سیل میں بند کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، آئی جی صاحب کے پاس آخری موقع ہے کہ حق و انصاف کا ساتھ دیں۔
گورنر سندھ نے بتایا کہ آئی جی سندھ سے بات ہوئی تھی انہوں نے تمام کارروائی کو قانونی قرار دیتے ہوئے پیشکش کی ہے کہ کسی اور صوبے کے افسر سے انکوائری کرالیں۔
Comments are closed on this story.