شمالی کوریا کی خاتون اول کی زندگی کے حیران کن راز
شمالی کوریا کے مرد آہن "کم جونگ ان" اپنی متنازع حرکتوں کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں مگر ان کی اہلیہ کے بارے میں بہت کم معلومات سامنے آئی ہیں۔
شمالی کوریا کی خاتون اول کو گذشتہ برس قمری سال نو کی ایک تقریب میں دیکھا گیا جس کے بعد سے وہ منظر سے غائب رہی ہیں۔ ان کے غائب ہونے سے ان کی صحت کے بارے میں بھی مختلف قیاس آرائیاں کی گئیں۔
شمالی کوریا کی خاتون اول "ری سول جو" ایک نوجوان دو شیزہ ہیں۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ نے ایک رپورٹ میں ان کی زندگی کے بعض ایسے رازوں سے پردہ اٹھایا ہے جن کے بارے میںکم لوگ جانتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ری سول جو اپنے اصل نام کے بجائے ایک فرضی نام استعمال کرتی ہیں۔ وہ انتہائی پرتعیش زندگی بسر کرتی اور اپنے اختیارات اور طاقت کو بھرپور طریقے سے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتی ہیں۔
اخبار ڈیلی اسٹار کے مطابق شمالی کوریائی خاتون اول پیسے کی فراونی کی وجہ سے پانی کی طرح پیسہ بہاتی اور خوب 'فضول خرچی' کرتی ہیں۔ ان کی عمر 31 سال ہے اور ان کی زندگی کئی سربستہ رازوں سے بھری ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ری سول جو کے اثاثوں کی مالیت 5 ارب 60 کروڑ ڈالر ہے۔ ان کے پاس دنیا کے مشہور اور انتہائی مہنگے فیشن ڈیزائنرز کے تیار کردہ ملبوسات کا وسیع ذخیرہ ہے۔ وہ انتہائی پرتعیش زندگی گذارتی ہیں۔ وہ مہنگے مشروبات پیتی ہیں۔ پرتعیش لگژری پرائیویٹ ہوائی جہاز استعمال کرتی ہیں۔ ملک کے اندر ان کے کئی پرتعیش محلات ہیں تاہم وہ اپنے شوہر کی پالیسیوں اور ان کے حدود سے تجاوز اقدامات میں کوئی خاص دلچسپی نہیں لیتیں۔
شمالی کوریا میں ایک طرف مفلوک الحال عوام ہیں جو بدترین غربت، بھوک اور افلاس سےدوچار ہیں اور دوسری طرف حکمراں خاندان کی لامتناہی عیش وعشرت کی زندگی ہے۔
خاتون اول کی عیش کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ ان کے پہناووں میں 'شانیل' جیسے عالمی برانڈ کے ملبوسات شامل ہیں جن میں سے ایک سوٹ کی قیمت11 ہزار 200 ڈالر تک ہے۔ رپورٹس کے مطابق شمالی کوریائی خاتون اول کی کلائی پر بندھی گھڑی کی قیمت 84 لاکھ ڈالر ہے۔
سابقہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کم جونگ کے ملک میں 17 بیش قیمت محلات ہیں۔ ان میں سے ہرمحل میں 500 میٹر کا ایک رن وے ہے۔ ان کا اپنا ریلوے اسٹیشن اور اپنی املاک تک رسائی کے لیے ٹنل قائم ہیں۔ کم اور ان کی اہلیہ کو ایک ایسی لگژری کشتی میں بھی دیکھا گیا جس کی اونچائی 95 فٹ ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق شمالی کوریائی خاتون اول شمال مشرقی شہر چونگ جین سے تعلق رکھتی ہیں۔ مبصرین کے خیال میں شمالی کوریا کی خاتون اول کا اصل نام کچھ اور ہے اور ری سول جو ان کا فرضی نام ہے۔
یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ انہوں نے 2005 میں ایتھلیٹکس چیمپین شپ میں اپنے ملک کی نمائندگی کی۔ وہ 90 خواتین چیئر لیڈروں میں شامل تھیں۔ کم جونگ ان سے شادی سے قبل وہ شمالی کوریا کے مشہور آرکیسٹرا "اونسو" میں گلوکارہ تھیں۔
مبصرین اور تجزیہ کاراوں کے مطابق ان کی شادی کے بعد ان کی گلوکاری اور فن کاری سے ریکارڈ پرمشتمل تمام سی ڈیز ضبط یا تلف کردی گئی تھیں۔
ڈیلی اسٹار کے مطابق ری سول جو اور کم کی شادی 2009ء میں ہوئی مگر سنہ 2012ء میں اس کا اعلان کیا گیا۔ شادی کے بعد ان کے تین بچے ہیں تاہم ان کی جنس اور ناموں کی تفصیل سامنے نہیں آئی۔
بعض رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ سنہ 2010ء میں ان کے ہاں بچہ پیدا ہوا۔ 2013ء میں بچی ہوئی تاہم تیسری اولاد 2017ء میں ہوئی مگر اس کی جنس معلوم نہیں۔
ری اور کم عوامی تقریبات میں ساتھ ساتھ ہوتے تھے مگر بعض اوقات لمبا عرصہ ری غائب رہتی ہیں۔ سنہ 2016ء میں وہ 9 ماہ تک غائب رہیں۔ 2017ء میں 4 ماہ اور 2019ء میں ایک سال اور آخری بار وہ 2020ء میں قمری سال نو کی ایک تقریب میں دیکھی گئی تھیں۔
Comments are closed on this story.