ضمنی الیکشن: پی ٹی آئی کو نوشہرہ میں شکست، ن لیگ نے 2 صوبائی سیٹیں جیت لیں
پنجاب اور خیبرپختونخوا کی 4 نشستوں پر ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے، غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی کے 63 نوشہرہ کی نشست پر پاکستان تحریک انصاف کو اپ سیٹ شکست کا سامنا کرنا پڑا، غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے اختیار ولی کامیاب قرار پائے ہیں، پی پی 51 وزیر آباد میں بھی ن لیگ نے میدان مار لیا، جبکہ این اے 45 کرم پر بھی پی ٹی آئی پر آزاد امیدوار کو برتری حاصل ہے۔ این اے 75 ڈسکہ میں ن لیگ اور پی ٹی آئی میں سخت مقابلہ ہے۔ ڈسکہ میں پولنگ کے دوران ہونیوالی رہی، پولنگ اسٹیشنز میں پھنسی خواتین کو سیکیورٹی کی موجودگی میں باہر نکال دیا گیا، پولنگ کے دوران نامعلوم مسلح افراد موٹر سائیکلوں پر گشت کرتے رہے۔
جمعہ 19 فروری کو پنجاب میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ اور پی پی 51 وزیرآباد اور خیبرپختونخوا میں این اے 45 کرم اور پی کے 63 نوشہرہ میں ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ ہوئی، پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہا۔
این اے 75 ڈسکہ
پنجاب سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 سے 360 میں سے 159 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے مطابق مسلم لیگ ن کی امیدوار نوشین افتخار 44 ہزار 704 ووٹوں کے ساتھ سرفہرست ہیں، پی ٹی آئی کے علی اسجد مہلی 40 ہزار 103 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
این اے 45 کرم
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق این اے 45 کرم کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق 84 پولنگ اسٹیشنز پر آزاد امیدوار سید جمال 11 ہزار 620 ووٹوں کے ساتھ سرفہرست ہیں، پاکستان تحریک انصاف کے فخر زمان 10 ہزار 971 ووٹوں کے ساتھ دوسرے اور جے یو آئی (ف) کے ملک جمیل 9 ہزار 720 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر ہیں۔
پی پی 51 وزیرآباد
پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 51 وزیر آباد کے غیر حتمی اور غیر سرکاری مکمل نتیجے کے مطابق مسلم لیگ ن نے میدان مار لیا، بیگم طلعت شوکت 53 ہزار 903 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائی ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے چوہدری یوسف نے 48 ہزار 484 ووٹ لئے۔
پی کے 63 نوشہرہ
خیبرپختونخوا کی صوبائی نشست پی کے 63 نوشہرہ پر 93 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتیجے کے مطابق مسلم لیگ ن کے اختیار ولی 18 ہزار 21 ہزار 122 ووٹوں کے ساتھ کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے میاں محمد عمر 17 ہزار 23 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 75 ڈسکہ پر مسلم لیگ ن کی سیدہ نوشین اور پی ٹی آئی کے علی اسجد کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے جبکہ پی پی 51 وزیر آباد میں ن لیگ کے طلعت شوکت اور پی ٹی آئی کے چوہدری يوسف میں مدمقابل ہے۔
الیکشن کمیشن کی ہدایت کی روشنی میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کے چاروں حلقوں میں شام 5 بجتے ہی پولنگ کا وقت ختم کردیا گیا، پولنگ اسٹیشنز کے باہر لوگوں کو اندر جانے سے روک دیا گیا جبکہ پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود افراد کو ہی ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی۔
پولنگ کا وقت ختم ہونے کے فوری بعد بعض پولنگ اسٹیشنز پر ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع کردیا گیا تھا تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہدایت کی روشنی میں شام 6 بجے سے قبل کوئی انتخابی نتیجہ جاری نہیں کیا جاسکتا۔
پنجاب کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں پولنگ کے دوران حالات کشیدہ رہے، کئی پولنگ اسٹیشنز پر کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا جبکہ فائرنگ کے نتیجے میں 2 سیاسی کارکن جاں بحق اور 7 افراد زخمی ہوگئے، خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی پولنگ اسٹیشنز میں محصور ہوگئی، جنہیں سیکیورٹی اہلکاروں کی آمد کے بعد وہاں سے نکالا گیا، نامعلوم افراد کی جانب سے پولنگ اسٹیشن پر فائرنگ کی گئی۔
ڈسکہ میں بغیر نمبر پلیٹ کی موٹر سائیکلوں پر مسلح افراد بھی گشت کرتے رہے، 5 پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا عمل روکنا پڑا، جس پر مسلم لیگ ن نے پولنگ کا وقت بڑھانے کی درخواست دی تاہم الیکشن کمیشن نے اس مطالبے کو مسترد کردیا۔
الیکشن کمیشن کا پولنگ کا وقت نہ بڑھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہنا ہے کہ 5 بجے کے بعد پولنگ اسٹیشنز میں موجود ووٹرز ووٹ کاسٹ کرسکیں گے۔
پنجاب میں پولنگ کے دوران کشیدہ حالات پر مسلم لیگ ن کی رہنماء مریم اورنگزیب اور طارق فضل چوہدری سیکریٹری الیکشن کمیشن سے ملاقات کیلئے پہنچ گئے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کی نشست پی کے 63 نوشہرہ پر پاکستان تحریک انصاف، مسلم لیگ ن اور عوامی نیشنل پارٹی کے امیدواروں میں مقابلہ ہے، ن لیگ کے اختیار ولی کو پی پی اور جے یو آئی کی حمایت حاصل ہے، جبکہ پی ٹی آئی کے میاں عمر اور اے این پی کے میاں وجاہت بھی میدان میں ہیں۔
کرم ایجنسی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 45 کرم ون پی ٹی آئی کے فخر زمان، جے یو آئی کے جمیل چمکنی کے درمیان مقابلہ ہے، یہ نشست منیر
Comments are closed on this story.