Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

اسلام آبادہائیکورٹ حملےمیں ملوث وکلاءکومثالی سزاملنی چاہیئے،جسٹس اطہرمن اللہ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے واقعے کی تحقیقات...
شائع 15 فروری 2021 01:52pm

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے واقعے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عدالت پر حملے میں ملوث وکلا ءکو مثالی سزا ملیے چاہیئے، معاملہ منطقی انجام تک پہنچنا چاہئے، اس بات کیلئے بھی تیار تھا کہ وکلا ءآئیں اور بے شک مجھے جان سے بھی مار دیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ہائیکورٹ پر حملے کے بعد بے قصور وکلا ءکو ہراساں کرنے کخلا ف کیس کی سماعت کی۔

سیکرٹری سہیل اکبر چوہدری نے معاملے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی استدعا کی۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے میں نے اپنی آنکھوں سے بار کے صدر اور سیکرٹری کو بے بس دیکھا، کوئی کمپرومائز نہیں ہو گا اگر مگر نہیں چلے گا، ہائیکورٹ پر دھاوا بولا گیا اور یہ ناقابل برداشت ہے، ملوث لوگوں کو مثالی سزا ملنی چاہیئے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ وکلا ءکو کہا کہ ایکشن لے کر اس کو تماشہ نہیں بناؤں گا، صرف میرا ایشو نہیں، 8دیگر ججز کو بھی محصور رکھا گیا، یہ ادارے کا معاملہ ہے۔

چیف جسٹس نے کہا آپ کو معلوم ہے کہ وہ پلاننگ کے ساتھ آئے تھے اور باہر میڈیا والوں کو مارا اور وڈیوز ڈیلیٹ کی ہیں، اگر ایسا کسی سیاسی جماعت کے لوگوں نے کیا ہوتا تو ریاست ان کے ساتھ کیا کرتی؟ ۔

Justice Athar Minallah

IHC

Chief Justice

اسلام آباد