صدارتی میز سنبھالتے ہی امریکی صدر نے 15 حکم ناموں پر دستخط کر دیئے
نئے امریکی صدر جوزف بائیڈن نے اپنا عہدہ سنبھالتے ہی مسلمان ممالک پر سفری پابندیاں ختم کرنے سمیت 15 حکم ناموں پر دستخط کر دیے ہیں۔ جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے بھی کئی احکامات معطل کردیئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اتحادی ممالک سے تعلقات کی مضبوطی ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے چھیالیسویں صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد جوبائیڈن نے جن اہم حکم ناموں پر دستخط کئے ان میں ماسک پہننے کی پابندی، ماحولیات کیلئے پیرس معاہدہ میں واپسی اور مسلمان ملکوں پر سفری پابندیوں کے بل شامل ہیں۔
جبکہ میکسیکو سے متصل سرحد پر دیوار کا تعمیراتی کام معطل اور آرکٹک رینل میں تیل اور گیس کی دریافت سے متعلق لیز منسوخ کردی گئی۔
انہوں نے اپنی صدارت کے پہلے روز ہی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متعدد متنازع پالیسیوں کو ختم کر دیا ہے۔
اس کے علاوہ امریکی صدر جوبائیڈن نے ڈبلیو ایچ او میں امریکا کی دوبارہ شمولیت کے ایگزیکٹو حکم نامے پر بھی دستخط کردیئے۔
حکم نامے کے مطابق امریکا ماحولیاتی تحفظ سے متعلق پیرس معاہدے میں دوبارہ شامل ہوگیا، جس پر اقوام متحدہ نے امریکا کی پیرس معاہدے میں دوبارہ شمولیت کا خیرمقدم کیا ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ مزید حکم ناموں پر دستخط کرنے جارہے ہیں، یہ اقدامات الیکشن کے دوران کئے وعدوں کی تکمیل کا نقطہء آغاز ہے۔
خیال رہے کہ جوبائیڈن کے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی عہدہ سنبھالتے ہی متعدد حکم نامے جاری کئے تھے، لیکن بعد ازاں عدالت میں چیلنج ہونے سے وہ مسترد ہو گئے تھے۔ تاہم جوبائیڈن قانون کی باریکیوں کو سمجھتے ہیں اس لئے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس بات کی قوی امید ہے کہ اب ایسا نہیں ہوگا۔
امریکی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ صدر جوبائیڈن ایک ایسے سیاست دان ہیں جنہوں نے اپنی سیاست کے 50 سالہ سفر میں ہمیشہ میانہ روی کا راستہ اختیار کیا، وہ سب کو ساتھ لے کر چلنے پر یقین رکھتے ہیں۔
امریکی عوام کو امید ہے کہ جوبائیڈن ان کے ملک کو مہلک وبائی مرض سے نجات دلائیں گے جس سے اب تک کروڑوں شہری متاثر جبکہ لاکھوں ہلاک ہو کر موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے آتے ہی ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمان ملکوں کیخلاف پابندیوں کے متنازع بل کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اسے ختم کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ ٹرمپ نے اقتدار میں آتے ہی 7 مسلم ممالک پر امریکا کا سفر کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
Comments are closed on this story.