پارٹی فنڈز کی چھان بین سے متعلق کیس: پارلیمنٹ کی تمام جماعتوں کونوٹس جاری
اسلام آباد:الیکشن کمیشن نے پارٹی فنڈز کی چھان بین سے متعلق کیس میں پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 24فروری کو جواب طلب کرلیا۔
الیکشن کمیشن میں سیاسی جماعتوں کے گوشواروں اور پارٹی فنڈز کی چھان بین سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5رکنی بینچ نےسماعت کی۔
درخواست گزار تحریک انصاف کی جانب سے وکیل شاہ خاور الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
فنڈز چھان بین سے متعلق پولیٹیکل فنانس ونگ نے رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی۔
الیکشن کمیشن کی رپورٹ کی کاپی درخواست گزار کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتوں کو نوٹس جاری کردیااور تمام جماعتوں سے 24 فروری کو جواب طلب کر لیا ۔
الیکشن کمیشن نے درخواست گزار کو ہدایت کی کہ آپ رپورٹ کا جائزہ لے کر اپنے اعتراضات دائر کر سکتے ہیں۔
ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ 3سیاسی جماعتوں کے فنڈز کی چھان بین پہلے سے ہی چل رہی ہے۔
پی ڈی ایم کا پی ٹی آئی کیخلاف فارن فنڈنگ کیس کا فوری فیصلہ کرنے کا مطالبہ
اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ (پی ڈی ایم )نے حکمران جماعت تحریک انصاف کیخلاف فارن فنڈنگ کیس کا فوری فیصلہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کوخط تھما دیا ۔
اسلام آباد میں پی ڈی ایم رہنماؤں نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے ملاقات میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے خدشات سامنے رکھے ۔
خط میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی اپنی غیر قانونی فنڈنگ کا جرم اعتراف کرچکی ہے،ا سٹیٹ بینک بھی ٹھوس دستاویزی ثبوت فراہم کرچکا ہے۔
اپوزیشن رہنماؤں نے الیکشن کمیشن سے پی ٹٰی آئی کی جانب سے جمع جواب پبلک کرنے اورتحقیقاتی عمل کو اوپن رکھنے کا مطالبہ کیا۔
اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ 6سالوں سے کیس التوا ء کا شکار ہے، سنگین مالی بے ضابطگیوں کے الزامات کی آزادانہ تحقیقات ہو سکی اور نہ ہی کوئی فیصلہ ہوسکا، پی ٹی آئی بچ نہیں پائے گی۔
میڈیا سے گفتگو میں ن لیگ کے رہنماء احسن اقبال نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کو نیا پاکستان کا چورن بیچا گیا ۔
راجہ پرویزاشرف نے کہا کہ پی ٹی آئی تاخیری حربے استعمال کررہی ہے، چیف الیکشن کمشنرنے کیس جلد نمٹانے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔
پی ڈی ایم نے خط میں الیکشن کمیشن حکام کو آگاہ کیا کہ مقدمہ کے مدعی اکبر ایس بابرکوجان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، اگرانہیں نقصان پہنچا تو ذمہ دارعمران خان اورالیکشن کمیشن ہوگا۔
Comments are closed on this story.