ناروے: کورونا ویسکین لگوانے والے 29 افراد ہلاک، صورتحال خطرناک
یورپ کے اہم ملک ناروے میں کورونا ویکسین کے حفاظٹی ٹیکے لگوانے والے 23 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ہلاک ہونے والے تمام شہریوں کی عمریں تقریباً 80 سال تھیں۔ طبی ماہرین نے صورتحال کو خطرناک قرار دیدیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی ملک ناروے میں اب تک 42 ہزار شہریوں کی ویکسی نیشن کی جا چکی ہے لیکن اموات سامنے آنے کے بعد حکومت کی جانب سے اس پر خدشات کا اظہار کرنا شروع کر دیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ دوا پہلے سے بیماریوں میں مبتلا افراد اور معمر افراد کیلئے خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ناروئین حکومت کی جانب سے ویکسی نیشن کے بعد ہلاک افراد کا باقاعدہ پوسٹ مارٹم کیا گیا تھا جس میں یہ بات کھل کر سامنے آنے آئی ہے کہ مرنے والے ان تمام افراد کو حفاظتی ٹیکوں کے سائڈ ایفیکٹس ہوئے تھے۔
ناروے نے فائزر انکارپوریشن کی ویکسین کے محفوظ ہونے کے حوالے سے تشویش بڑھنے کا اظہار بھی کیا۔
جمعہ تک ناروے میں صرف فائزر اور بائیواین ٹیک ایس ای کی تیار کردہ ویکسین ہی دستیاب تھیں، اور ناروے کے دوائیوں کی ایجنسی نے ہفتے کے روز بلومبرگ کو تحریری جواب میں کہا 'اس طرح کی تمام اموات اس ویکسین سے منسلک ہیں۔'
ادھر ناروے کے شعبہ صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ عالمی وبا سے بچنے کیلئے حفاظتی ٹیکے لگوانے والے معمر افراد کو اس کے برے اثرات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ان کی اموات بھی سامنے آرہی ہیں لیکن صحت مند اور نوجوان شہری وبائی مرض سے بچنے کیلئے ٹیکے ضرور لگوائیں۔
خیال رہے کہ دنیا بھر میں عالمی وبا کے اثرات جاری ہیں، آئے روز اس مرض میں مبتلا ہو کر ہزاروں افراد موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق اب تک ساڑھے اٹھارہ لاکھ سے زائد افراد اس موذی مرض کے ہاتھوں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ برطانیہ کی صورتحال بھی خطرناک ہے جہاں دوبارہ سخت ترین لاک ڈاؤن کا عندیہ دیا جا رہا ہے۔
Comments are closed on this story.