عوامی تنقید کے بعد واٹس ایپ کی پرائیویسی پالیسی کی ڈیڈلائن میں توسیع
واٹس ایپ نے پوری دنیا سے تشویش اور عوامی تنقید کے بعد فیس بک سے ڈیٹا شیئرنگ اقدام وقتی طور پر مؤخر کردیا ہے۔
واٹس ایپ نے جمعے کے روز اپنی متنازع پرائیویسی پالیسی کے متعلق ایک اہم بیان جاری کرتے ہوئے اسے تین ماہ کے لیے مؤخر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل اسمارٹ فون پر آڈیو اور ویڈیو رابطے کی مشہور ایپ نے کہا تھا کہ وہ 8 فروری کے بعد سے اپنی پالیسی بدلتے ہوئے صارفین کا بہت سا ڈیٹا فیس بک سے شیئر کرے گی۔
اس اعلان کے بعد دنیا بھر میں واٹس ایپ کے دو ارب کے لگ بھگ صارفین نے پرائیویسی پالیسی پر تنقید کی تھی اور دوسری جانب لوگوں کی بڑی تعداد نے پالیسی کی دستاویز کو مسترد کرتے ہوئے دیگر ایپس کی جانب رجوع کرنا شروع کردیا تھا۔ ان ایپس میں سگنل اور ٹیلی گرام سرِ فہرست ہیں جو ایپل اور ایپ اسٹور پر سرِ فہرست آگئی تھیں۔ یہاں تک کہ بعض ممالک میں ان ایپس کو نمبر ایک ڈاؤن لوڈ ہونے والی فہرست میں شامل کیا جارہا تھا۔
کچھ دنوں قبل واٹس ایپ نے کہا تھا کہ اگلے ماہ کے پہلے ہفتے میں واٹس ایپ اپنے صارفین کا کئی طرح کا ڈیٹا فیس بک پر شیئر کرے گا جس کے بعد سے لوگ تذبذب کے شکار تھے۔ دوسری جانب عوام کی جانب سے بھی اسے شدید تنقید کا سامنا تھا اور دنیا بھر کے لوگ تیزی سے واٹس ایپ ایپ چھوڑ کر دیگر پلیٹ فارم کی جانب راغب ہورہے تھے۔
واٹس ایپ نے اس متعلق اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ ہم سے رابطہ کرنے والے ہر فرد کا شکریہ۔ ہم واٹس ایپ صارفین سے براہِ راست رابطہ کرکے ’غلط فہمی‘ کا ازالہ کریں گے۔ 8 فروری کو کسی کے بھی اکاؤنٹ ختم یا معطل نہیں کئے جائیں گے۔ مئی میں ہم اپنے کاروباری منصوبے کو دوبارہ پیش کریں گے۔
ایک اور ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ صارفین کو ہماری شرائط جاننے اور جائزہ لینے کا مناسب وقت مل جائے۔ ہم یقین دلاتے ہیں کہ ہم کوئی اکاؤنٹ ڈیلیٹ نہیں کریں گے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق واٹس ایپ صارفین کی بڑی تعداد دیگر ایپس پر منتقل ہونے کے بعد اور دباؤ کے تحت واٹس ایپ نے یہ فیصلہ مؤخر کیا ہے۔ واضح رہے کہ برطانیہ اور یورپی ممالک کے صارفین اس نئی پرائیویسی پالیسی میں شامل نہیں ہوں گے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ٹویٹ میں واٹس ایپ انتظامیہ کے توسیع کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ واٹس ایپ کا نئی پالیسی مؤخرکرنامثبت اقدام ہے۔
انہوں نے لکھا کہ فیس بک جیسی کمپنیاں کئی صارفین کو متاثر کرتی ہیں، ڈیٹا کے تحفظ کو ہر وقت یقینی بنایا جانا چاہئے۔
Comments are closed on this story.