Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

تابش خان کو بلآخر 18 سال کی محنت کا صلہ مل گیا

کراچی: جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز کیلئے پاکستان کے 20...
شائع 15 جنوری 2021 05:20pm

کراچی: جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز کیلئے پاکستان کے 20 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا گیا۔ نئے چیف سلیکٹر محمد وسیم نے آتے ہی اسکواڈ میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کردی، 18 سال کا تجربہ رکھنے والے 36 سالہ فاسٹ بولر تابش خان بھی اسکواڈ کا حصہ بن گئے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے 36 سالہ فاسٹ بولر تابش خان ڈومیسٹک کرکٹ میں 18 سال کا تجربہ رکھتے ہیں جبکہ انہوں نے اب تک اپنے فرسٹ کلاس کیریئر میں 598 وکٹیں بھی اُڑا رکھی ہیں۔

ماضی میں سلیکٹرز کی جانب سے لگاتار نظر انداز کئے جانے کے باوجود تابش خان نے ہمت نہیں ہاری اور آج بالآخر اُن کی قسمت کھل گئی اور پہلی بار پاکستان ٹیم کیلئے منتخب ہوگئے۔

نئے چیف سلیکٹر محمد وسیم ماضی میں بھی تابش خان کے حامی تھےاور مسلسل 3 سال سے آواز اٹھاتے رہے۔ آج جیسے ہی محمد وسیم چیف سلیکٹر کے عہدے پر آئے تو تابش خان کو سلیکٹ کرنے میں ایک پل کی بھی دیر نہ لگائی۔

20 رکنی اسکواڈ:

اوپنرز: عابدعلی (سنٹرل پنجاب)، عمران بٹ (بلوچستان) اور عبداللہ شفیق (سنٹرل پنجاب) مڈل آرڈر بیٹسمین: بابر اعظم (کپتان ، سنٹرل پنجاب) ، اظہر علی (سنٹرل پنجاب) ، فواد عالم (سندھ) ، کامران غلام (خیبر پختونخوا) ، سلمان علی آغا (سدرن پنجاب) اور سعود شکیل (سندھ)

آلراؤنڈرز: فہیم اشرف (سنٹرل پنجاب) اور محمد نواز (ناردرن)

وکٹ کیپرز : محمد رضوان (نائب کپتان ، خیبر پختونخوا) اور سرفراز احمد (سندھ)

اسپنرز: نعمان علی (ناردرن) ، ساجد خان (خیبر پختونخوا) اور یاسر شاہ (بلوچستان)

فاسٹ بولرز: حارث رؤف (ناردرن) ، حسن علی (سنٹرل پنجاب) ، شاہین شاہ آفریدی (خیبر پختونخوا) اور تابش خان (سندھ)

محمد وسیم، چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم:

قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر محمد وسیم کا کہناہے کہ وہ پہلی مرتبہ قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ بننے والے تمام کھلاڑیوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں،یہ نو کھلاڑی اب کرکٹ کے سب سے اہم فارمیٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے سے صرف ایک قدم دور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان نو کھلاڑیوں کے لیےایک بہترین موقع ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کریں تاکہ وہ مستقل جگہ بناسکیں۔

محمد وسیم نے کہا کہ ان کھلاڑیوں نے کوویڈ 19 کی عالمی وباء کے باوجود ڈومیسٹک کرکٹ میں شرکت اور پھر شاندار کارکردگی کی بدولت قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں جگہ بنائی ہے، ان کھلاڑیوں کی شمولیت سے ایک بار پھر یہ واضح ہوگیا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کی قدر کی جاتی رہے گی، جو کھلاڑی بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کے خواہشمند ہیں تو وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے سلیکٹرز کی توجہ حاصل کرسکتے ہیں۔

چیف سلیکٹر نے کہا کہ جو کھلاڑی قومی اسکواڈ میں جگہ بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکے، وہ پرعزم رہیں اور اپنی فارم اور فٹنس پر کام کرتے رہیں کیونکہ ابھی رواں سال پاکستان کو بہت کرکٹ کھیلنی ہے اور لہٰذا ممکنہ طور پر انہیں دیگر مواقع پر نمائندگی کا موقع مل سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شان مسعود، محمد عباس اور حارث سہیل کی کارکردگی میں تسلسل نہیں تھا، جس کے باعث انہیں اسکواڈ سے ڈراپ کیا گیا ہے تاہم پی سی بی نے ان کھلاڑیوں پر بہت سرمایہ کاری کررکھی ہے ، لہٰذا انہیں نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر میں مدعو کرلیا گیا ہے جہاں موجود کوچز ان کی تکنیکی خامیوں پر کام کریں گے۔

محمد وسیم کا کہنا ہے کہ شان مسعود کی کارکردگی میں عدم تسلسل کے باعث عابد علی اب ایک نئے پارٹنر کے ساتھ میدان میں اتریں گے ، حال ہی میں نیوزی لینڈ کا دورہ کرنے والے عبداللہ شفیق یا عمران بٹ ( گزشتہ سیزن کے ٹاپ اسکورر) میں سے کوئی ایک کھلاڑی ان کے ساتھ اوپننگ کرے گا، اسی طرح کامران غلام (1249 رنز)، سعود شکیل (970 رنز) اور سلمان علی آغا (941 رنز) اب اظہر علی ، بابر اعظم اور فواد عالم کے ہمراہ پاکستان کی مڈل آرڈر بیٹنگ لائن اپ کو مزید تقویت بخشیں گے۔

انہوں نے کہاکہ نسیم شاہ اور شاداب خان ری ہیب پروگرام کے باعث دستیاب نہیں ہیں ، لہٰذا سلیکٹرز نے آرم اسپنر نعمان علی ، آف اسپنر ساجد شاہ ، فاسٹ باؤلرز حارث رؤف اور تابش خان کو جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے ابتدائی بیس رکنی اسکواڈ میں شامل کرلیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسپنر زاہد محمود کا کیس بہت مضبوط تھا تاہم ہم نےفی الحال چار ناتجربہ کار اسپنرز کے ساتھ سیریز میں جانے کا فیصلہ کیا ہے، یاسر شاہ بین الاقوامی کرکٹ کے دباؤ کو سمجھتے ہیں اور وہ اس سطح پر تمام تر توقعات سے مکمل آشناء ہیں۔

چیف سلیکٹر نے کہا کہ انہوں نے تابش خان کو سہیل خان پراس لیے ترجیح دی ہے کیونکہ وہ پاکستان کے حالات میں زیادہ مؤثر اور کارآمد ہیں، محمد عباس کی طرح تابش خان بھی طویل اسپلز کرنے میں عبور رکھتے ہیں، دائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلرنے فرسٹ کلاس کیرئیر میں کُل 598 وکٹیں حاصل کررکھی ہیں ، جس میں سے 30 وکٹیں رواں سیزن میں حاصل کی گئی ہیں۔

Domestic Cricket

Chief Selector

home series

pak vs sa