'اگردہشتگردی ختم ہوگئی تو سانحہ مچھ کیسے ہوا'سوال
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا یے کہ عوام جلعی مینڈیٹ لیکر آنے والے حکمرانوں سے چھٹکارا چاہتے ہیں ملک میں اگر دہشتگردی ختم ہوگئی ہے تو سانحہ مچھ کیسے رونما ہوا خود پایا جونز کے پیزے کھانے والے ہمیں چاہئے پر نہ ٹرخائے چائے تو ابھی نندن کو بھی پلائی گئی تھی۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کوئٹہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے جس طریقے سے پی ڈی ایم کا ساتھ دیا ہے یہ تاریخی لمحات ہے لورالائی میں بھی تاریخی جلسہ ہوگا ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عوام چوری شدہ مینڈیٹ کو مسترد کرچکے ہیں ترجمان کو جواب یہ ہے کہ چائے پانی پر تو ابھی نندن کو ٹرایا گیا ہمیں تو ان جیسا نہ سمجھوخود تو پاپا جونز کے پیزے کھاتے ہو اور ہمیں صرف چائے پر ٹرخانا چاہتے ہیں۔
فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ منزل تک پہنچنے میں گو وقت تو لگے گا اور مشکلات بھی ہیں لیکن حکمرانوں کو جانے میں زیادہ دیر نہیں لگی گی حکومت نے دعویٰ کئے کہ دہشتگردی ختم ہوگئی ہے پھر سانحہ مچھ کیسے رونما ہوا اور قبائلی علاقے میں ٹارگٹ کلنگ کیوں ہورہی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہاکہ کل لورلائی میں عوام کا بڑا اجتماع ہوگا کیونکہ عوام سمجھ گئے ہیں کہ یہ مینڈیٹ جعلی ہےعوام نے ان سیکٹڈ کو مسترد کردیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کمزور نہیں ہوئی بلکہ ہمیں تو ایک سے بڑا کر ایک جلسہ مل رہا ہے ہماری تو یہ کوشش ہے کہ اس وقت تک حکومت کو ختم ہوجانا چاہئے تھا اب تک۔جو دعوے کیے جارہے ہیں کہ۔دہشتگردی کو ختم۔کردیا گیا یے لیکن دعویٰ کے باوجود مچھ جیسے واقعات ہورہے ہیں۔
پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ مچھ واقعے کے بعد یہ دیکھنا ہوگا کہ دہشتگردی کا خاتمے کا کیوں نہیں ہوا شیخ رشید سے متعلق پوچھے گئے سوال پر مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ میڈیا کوئی سنجیدہ سوال پوچھے ۔
Comments are closed on this story.