ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس : وزارت خارجہ کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس میں وزارت خارجہ کی رپورٹ کو غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے دستاویزات سمیت نئی رپورٹ طلب کرلی ،جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیئے کہ 4 سال بعد کیس لگا اور آج بھی وہاں ہی کھڑے ہیں جہاں 4سال پہلے تھے ، وزارت خارجہ اس معاملے میں اس قدر پر سکون ہے، بہت اہم معاملہ ہے اس کو غیرسنجیدگی سے نہ لیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی کی درخواست پرسماعت کی۔
عدالت نے وزارت خارجہ کی ڈپٹی اٹارنی جنرل کے ذریعے پیش کردہ رپورٹ کو غیرتسلی بخش قرار دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارت خارجہ کو 2 ہفتوں میں ڈاکومنٹس کے ساتھ نئی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو اغوا ءکیا گیا، ابھی تک زندہ ہونے کا بھی علم نہیں۔
جسٹس عامر فاروق نے امریکا سے حکومتی سطح پرمعاملہ اٹھانے کا سوال کیا تو ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ عافیہ صدیقی کا کوویڈ ٹیسٹ ہوا جونیگٹو آیا قونصل خانہ معاملے کو دیکھتا ہے۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ ہر شہری کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، سیکرٹری لیول کا افسر معاملے سے متعلق پیشرفت سے آگاہ کرے؟ ۔
عدالت نے پوچھا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو کہاں رکھا گیا ہے؟جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایاکہ ڈاکٹرعافیہ کوجیل میں رکھا گیا ہے۔
عدالت نے ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست پر وزارت خارجہ کے جوائنٹ سیکرٹری کو 10 فروری کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
Comments are closed on this story.