Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

مچھ میں کان کنوں کاقتل: متاثرین کاوزیراعظم کی دھرنےمیں آمد کامطالبہ

مچھ کےعلاقےمیں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے کان کنوں کے قتل...
شائع 05 جنوری 2021 09:35pm

مچھ کےعلاقےمیں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے کان کنوں کے قتل کے خلاف متاثرین کا دھرنا تیسرے دن بھی جاری ہے۔دھرنے میں شامل خواتین اور بچوں اور مردوں کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ وزیراعظم کوئٹہ آکر داد رسی کریں۔

تین روز قبل مچھ کے علاقے میں کام کرنے والے مزدوروں کو رات کے وقت نامعلوم افراد نے ایک کمرے میں اس وقت ہاتھ پاؤں باندھ کر اس وقت موت کے گھاٹ اتار دیا جب تمام محنت کش کھانا کھانے کے بعد آرام کررہے تھے جن کو نامعلوم افراد نے قتل کرکے ابدی نید سلا دیا۔

واقعے کے خلاف میتوں سمیت متاثرین نے ہزارہ ٹاون قبرستان کے قریب قومی شاہراہ پر تین دن سے دھرنا دے رکھاہے۔

متاثرین کےساتھ پہلے صوبائی وزیر خزانہ ظہور بلیدی کی قیادت میں صوبائی وزرا کی کمیٹی نے مذاکرات کئے جو ناکام ہوئے جس کے بعد وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کے ساتھ ہونے والے مذاکرات بھی ناکامی سے دو چار ہوئے۔

وزیر داخلہ نے وفاقی حکومت کی جانب سے دس لاکھ روپے جبکہ صوبائی حکومت کی جانب سے پندرہ لاکھ روپے کی مالی امداد کا اعلان بھی کیا لیکن دھرنے کے شرکاء نے وزیراعظم کی دھرنے میں آمد تک تدفین نہ کرنے اور دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا جس کے بعد دھرنے کے شرکاء اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لائن تاحال برقرار ہے۔

دھرنےمیں مردوں کے علاوہ خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے دریں اثنا انجمن تاجران نے سات جنوری کو واقعے کے خلاف کوئٹہ میں شٹرڈاون ہڑتال کی کال دی۔

Machh coal miners

Machh tragedy

Hazara community