'عوام نے جعلی حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا'
جمیعت علمائے اسلام (ف) اورپی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کہتےہیں عوام نے جعلی حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔آج بہاولپور کی تاریخ کی عظیم الشان ریلی ہے۔پی ڈی ایم پاکستان میں آزاد جمہوری فضاؤں کو بحال کرنے کےلئے جدوجہد کررہی ہے۔
پی ڈی ایم جلسےسے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم ایک قومی تحریک ہے۔حکومتی ایوانوں میں انتظار ہورہا تھا کہ پی ڈی ایم ٹوٹ جائے گا۔لیکن ہم ایک آواز سے باہر نکلے تو انکے گھروں میں ماتم بچھ گیا۔انکے گھروں میں یہ ماتم برقرار رہے گا۔
انہوں نےمزید کہالوگ خود کشیاں کررہے ہیں اور انکے وزراء چینلز پر بیٹھ کرمرلیاں بجارہے ہیں۔ووٹ چوری کر کےحکومتیں نہیں چلا کرتیں۔آپکو عوام کا نمائندہ بن کر آنا پڑے گا۔عوام کے نمائندے یہی ہیں جو آپ سے خطاب کررہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہاصوبے کی تحریک کا آغاز ہوا تو لوگ سوچ رہے تھے کہ کیا فیصلہ کریں۔میں نے بہاولپور آکر جلسہ عام میں آپکے صوبے کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔آج اس اعلان کے اعیادہ کےلئے آپکے سامنے کھڑا ہوں۔ ریاستوں کی بقا کا دعویدار مستحکم معیشت پر ہوتا ہے۔
انہوں نےمزیدکہانواز حکومت میں سالانہ ترقی کا تخمینہ ساڑھے پانچ فیصد او اس سے اگلے سال ساڑھے چھ فیصد تھا۔ ان نااہلوں نے یہ شرح ایک اعشاریہ آٹھ فیصد پر لے آئے۔انہوں نے ناکام پالیسیوں کے نتیجے میں کشمیریوں کو مودی کے جبر و ستم پر چھوڑ دیا ہے۔یہ کشمیر فروش ہیں۔5 فروری کو کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا دن منائیں گے۔
انکاکہناتھا کہ پی ڈی ایم کی سربراہی میں ہر بڑے شہر میں مظاہرے ہوں گے۔بتایا جائے گا کہ جعلی سرکار نے کشمیر کو بیچا ہے۔کشمیر کو 3 حصوں میں تقسیم کرنے کا فارمولہ عمران خان نے پیش کیا تھا۔انڈیا کے ناجائز قبضے کو قانونی حیثیت میں تبدیل کرنے کےلئے عمران خان نے کہا کہ خدا کرے مودی کامیاب ہو۔
انہوں نےیہ بھی کہاالیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس کو مسلسل ٹال رہاہے۔انکے پاس سب سےزیادہ پیسہ اسرائیل سےآیا ہے۔قادیانیوں نے انکے لئے فنڈنگ کی ہے۔ 31جنوری کوکراچی میں اسرائیل نامنطور ریلی ہوگی۔پہلے فلسطین کی آزادی کی بات ہوگی، پہلے بیت المقدس کو فلسطین کا دارلخلافہ تسلیم کرنے کی بات ہوگی۔
سربراہ جےیوآئی نے کہاہندوستان ہمارا مستقل دشمن ہے۔حکومت سی پیک کو ناکام بنانے کے ایجنڈے پر لائی گئی ۔آج سی پیک کو وہی حال ہے جو پشاور بی آر ٹی کا ہے۔افغانستان آپ سے منہ پھیر چکا ہے، پاکستان کی طرف دیکھنے کو تیار نہیں۔ایران انڈیا کے کیمپ میں چلا گیا ہے۔پاکستان کو کہاں لےجایا جارہا ہے؟
انہوں نے کہاہندوستان، بنگلا دیش، ملائشیا، انڈونیشیا کی معیشت اوپر جارہی ہے۔افغانستان ہم سے کئی قدم آگے نکل چکا ہے۔ایک تنہاں پاکستان ہے جسکی معیشت ڈوب رہی ہے۔جو حکمران کہتاہےکہ فوج میری پشت پر ہے۔فوج کو احترام سے مخاطب کرتا ہوں۔اگر آپ اس حکومت کی پشت پر ہیں تو اپنی پوزیشن واضح کریں۔ تاکہ ہم جو تحریک چلائیں تو اسکی رخ آپکی طرف ہو۔یہ ملک کسی کی جاگیر نہیں، یہ ملک کسی کے قبضے میں نہیں۔
انہوں نے کہاعوام کے بغیر ہم ملک پر کسی کی حاکمیت تسلیم نہیں کرتے۔یہ دھاندلی کی حکومت ہے، اسے جانا ہوگا۔ چھوٹی موٹی حکمت عملی کی تبدیلیاں ہوتی رہیں گی۔جو لوگ آج پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر کھڑے ہیں یہ بڑے بالغ النظر ہیں۔تم تو بیساکھی پر چھلنے والے ہو، تمہیں تو ابھی تک چلنا نہیں آیا۔ان لوگوں نے تبدیلی کو مذاق بنادیا ہے۔جو صبح شام پوچھتا ہے کہ میں نے بیان کیا دینا ہے۔ایک بیان دیا کہ مجھے تو حکومت چلانی ہی نہیں آتی، مجھے تو تجربہ ہی نہیں تھا۔
انہوں نے کہاجسے نہ بیان دینا اور نہ ہی اسکی وضاحت کرنا آتی ہو اسے وزیراعظم بنادیا۔عمران خان نے بنی گالہ کو ریگولرائز کرالیا۔اسکے گھر میں کوئی اور بھی ہےجسے یہ ریگولرائز کرانا چاہتا ہے۔اس قسم کے لوگ ہم پر مسلط ہوں تو کیسے برداشت کریں۔انسانی حقوق کے ادارے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔فارن فنڈنگ کے کیس، 19 جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرہ کریں گے۔او بابا تمہارا تو سار ٹبر ہی کرپٹ ہے۔
Comments are closed on this story.