پی ڈی ایم کا حکومت سےمستعفیٰ ہونے کا مطالبہ بلاجواز قرار
صدرمملکت نے پی ڈی ایم کاحکومت سے مستعفیٰ ہونے کامطالبہ بلاجواز قراردیتے ہوئے کہاہےکہ نہ ہی حکومت مستعفی ہوگی اور نہ ہی اسمبلیاں تحلیل ہوں گی۔دو برس سے سیاسی نظام کو عدم استحکام کا شکار کیا جا رہا ہے۔
صدرڈاکٹرعارف علوی نےسینئرصحافیوں سے ملاقات کی۔
ملاقات میں انہوں نے حکومت کےمستعفی ہونےکامطالبہ بلاجوازقراردیدیا۔
صدرمملکت کاکہنا تھا کہ حکومت مستعفی ہوگی اورنہ ہی اسمبلیاں تحلیل ہوں گی۔آنےوالےدنوں میں ملک میں سیاسی تناؤمیں کمی آئےگی۔2 برس سےسیاسی نظام کوعدم استحکام کاشکارکیاجارہاہے۔
انہوں نے کہاانتخاب یااصلاحات پرقومی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔کب اورکس سےڈائیلاگ کرناہے،یہ وزیراعظم طےکریں گے۔حکومت کا واحد نقطہ کرپشن سے پاک پاکستان ہے۔قومی ڈائیلاگ بدعنوانی کے خاتمے کےایجنڈے کےبغیرناممکن ہے۔
انہوں نے مزید کہا2014میں ہم نےآئین کی حدودمیں رہ کرعسکری قیادت سےملاقات کی۔وزیراعظم کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر بات ہوتی ہے۔صدر اور وزیراعظم میں روزانہ رابطے برقرار ہیں۔وزیراعظم اور میں اسلامی تاریخی کتب پڑھ رہے ہیں۔وزیراعظم کا میرے ساتھ مزاح کا پہلو بھی رہتا ہے۔اکثرمعاملات پروزیراعظم مجھےسمجھاتے ہیں۔
صدرمملکت کاکہناتھاکہ بلوچستان میں تخریب کاری میں بھارت کاہاتھ ہے۔بھارت کھل کر سی پیک کے خلاف ہے۔ اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے سے متعلق ہمارامؤقف واضح ہے۔حکومت پراسرائیل کو تسلیم کرنے کےلئےکوئی غیرملکی دباؤنہیں۔حکومتی نمائندےکی اسرائیل کادورہ کرنے کی اطلاعات بےبنیادہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ اپوزیشن این آر او مانگ رہی ہے۔اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ ہم این آر او نہیں مانگ رہے۔این آر او پر بحث سخت ہوگئی ہے۔
Comments are closed on this story.