Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

کراچی پورٹ پر ان کلیئرڈ گاڑیوں کی نیلامی کے متعلق وفاقی ٹیکس محتسب کی ایف بی آر کو ہدایت

وفاقی ٹیکس محتسب(ایف ٹی او)جناب مشتاق احمد سکھیرا نے ایف بی آر کو...
شائع 28 دسمبر 2020 12:28am

وفاقی ٹیکس محتسب(ایف ٹی او)جناب مشتاق احمد سکھیرا نے ایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ وہ کراچی پورٹ پران کلیرڈ پھنسی ہوئی گاڑیوں کی نیلامی کےنظام میں بہتری لائےجووزارت تجارت کےجاری کردہ ایس آر او کی خلاف ورزی کرتے ہوئے درآمد کی گئیں۔ یہ گاڑیاں ذاتی سامان، رہائشگاہ کی منتقلی یاگفٹ اسکیموں کےتحت درآمد کی گئیں۔ کسٹمزایکٹ کے مطابق اگر سامان آنے سے 20دن کےاندر پورٹ سےکلیر نہیں ہوتا تو اسے بندرگاہ سے ہٹا کر نیلامی میں فروخت کرنا چاہیئے۔

وفاقی ٹیکس محتسب کےازخودنوٹس کےتحت فیصلےمیں کہاگیاہے کہ ان کلیرڈ گاڑیوں کی نیلامی کا بروقت بندوبست کرنےمیں ناکامی بدعنوانی کا ایک سسٹیمک مسئلہ ہے اور ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ ایف بی آر ایک ایسا نظام وضع کرنے میں ناکام رہا ہے جس کے تحت بندرگاہ سے ان کلیرڈ گاڑیاں بروقت نیلامی کےلئے درج نہیں ہو پاتیں۔ نیلامی میں تاخیر کے سبب گاڑیوں کے پارٹس کی زنگ آلودگی ، ٹائروں اور بیٹریوں کے خراب ہونے اور بندرگاہوں پر بھیڑ پیدا ہونے کے باعث زیادہ تر گاڑیاں ناقابل استعمال ہوجاتی ہیں۔

از خودنوٹس (Own Motion) تحقیقات کے آغاز کے بعد متعلقہ محکمہ نے 167 گاڑیاں نیلام کیں اور پروسیڈ ریلیویشن سرٹیفکیٹ (پی آر سی) کی تصدیق کی۔تاہم500 سے زائد گاڑیوں کی نیلامی ابھی باقی ہے۔ تحقیقات کے دوران یہ بھی مشاہدہ میں آیاکہ نام نہادپیشہ وربولی دینے والوں کی ایک چھوٹی سی تعدادباقاعدگی سےبڑی تعدادمیں گاڑیاں خریدتی ہےاور پھر وہی اوپن مارکیٹ میں بھاری منافع پر فروخت کرتی ہے۔ 62 بولی دہندگان نے جولائی سے نومبر 2020 کے دوران نیلام ہونے والی 167 گاڑیاں خریدی جبکہ 20 بولی دہندگان نے 117 گاڑیاں خریدی۔ اعداد و شمار کی پیروی عکاسی کرتی ہے کہ کچھ مخصوص بولی دہندگان نے بیشتر اوقات نیلامی میں باقاعدگی سے حصہ لیا جس سے نیلامی کی کارروائی کی شفافیت پر شدید شکوک و شبہات جنم لیتے ہیں۔

ایف بی آر نے کسٹمز ڈیپارٹمنٹ سے اشیاء کوڈیجیٹل طور پر سامان کی خریداری کےلئے حال ہی میں نیا آن لائن بڈنگ پروسیجر متعارف کرایا ہے ۔ تاہم ای-آکشن ماڈیول ابھی تک زیرتکمیل ہے۔

اس سلسلے میں وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر کو اپنی سفارشات میں تاکید کی ہے کہ وہ "وی بوک" (WeBOC) سافٹ ویئر کے تحت ای-آکشن ماڈیول تیار کرنے سے متعلق تجویز کی جانچ کو یقینی بنائے تاکہ ان کلیرڈ سامان کی تلفی کو جلد از جلد نمٹایا جاسکے۔ ایف بی آر کو مزید تاکید کی گئی ہے کہ وہ ایس آر او 1174 (I) / 2020 مورخہ 26.10.2020 کے تحت مطلع شدہ ای-آکشن قواعد پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔ ایف ٹی او آفس نے ایف بی آر تاکید کی ہے کہ وہ بولی دہندگان سے متعلق اعداد و شمار کی دستیابی کو یقینی بنائے جو مستقل بنیادوں پر نیلامی میں حصہ لیتے ہیں اور اسے متعلقہ آئی آر ایس فیلڈ فارمیشنوں کے ساتھ شیئر کریں۔

توقع کی جارہی ہے کہ ای - آکشن ماڈیول کے نفاذ کے بعد نیلامی کے لئے تیارسامان کو بغیر کسی تاخیر سے نمٹا دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ پیشہ ور بولی دہندگان کے مافیا کا سدباب ہوگا جس کے نتیجہ میں محصول آمدنی میں بہتری آئے گی.

FBR

karachi port

Auction