فخری زادہ کو ایک "پیچیدہ آپریشن" میں قتل کیا گیا: ایران
ایران کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ جوہری سائنس دان محسن فخری زادہ کو ایک نئی قسم کے "پیچیدہ آپریشن" میں قتل کیا گیا ہے۔
ایران نے محسن فخری زادہ کے قتل کا الزام اسرائیل اور ایک جلاوطن اپوزیشن گروپ پر لگایا ہے۔
تحقیق کے بعد ایرانی حکومت نے یہ مؤقف اپنایا ہے کہ محسن فخری زادہ کو جدید روبوٹک مشین گن سے نشانہ بنا گیا جسے شاید میلوں دور ریموٹ سے کنٹرول کیا جارہا تھا۔
سائنٹسٹ کے قتل میں ریموٹ کنٹرول اسلحہ کا استعمال ہوا جو اسرائیل میں بنایا گیا تھا۔ ایران کے جوہری سائنس دان پر گولی کسی انسان نے نہیں چلائی بلکہ جدید ترین ریموٹ کنٹرول مشین گن کا استعمال ہوا۔
رپورٹس کے مطابق ایرانی سائنس دان کو گاڑی میں نصب ریموٹ کنٹرول مشین گن کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا۔ گاڑی فخری زادہ سے 150 میٹر دور رکی، ریموٹ کنٹرول مشین گن سے فائرنگ ہوئی۔ انہیں تین گولیاں لگیں جس کے بعد گاڑی خود بھی دھماکے سے اڑ گئی۔
عرب نیوز کے مطابق ایران کے سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکرٹری ریئر ایڈمرل علی شامخانی نے ریاستی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ’آپریشن بہت زیادہ پیچیدہ تھا۔ اس میں بجلی کے آلات استعمال کیے گئے اور جائے وقوع پر کوئی بھی موجود نہیں تھا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’صہیونی حکومت اور موساد کے ساتھ مجاہدین خلق ایران ’یقینی‘ طور پر اس میں ملوث تھا۔‘
صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران اس کا بدلہ ’مقررہ وقت‘ میں لے گا اور کسی ’جال‘ میں نہیں پھنسے گا۔
Comments are closed on this story.