Aaj News

جمعہ, نومبر 08, 2024  
05 Jumada Al-Awwal 1446  

چین نے سب سے بڑے معاشی معاہدے سے امریکا اور بھارت کو نکال دیا

چین نے دنیا کے سب سے بڑے تجارتی و معاشی معاہدے سے امریکا اور...
شائع 16 نومبر 2020 08:40am

چین نے دنیا کے سب سے بڑے تجارتی و معاشی معاہدے سے امریکا اور بھارت کو نکال دیا ہے۔ اس معاہدے کا نام آر سی ای پی ہے۔

دستخط کی تقریب اتوار کو ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے ایک ورچوئل اجلاس کے بعد ہوئی۔

سابق امریکی صدر باراک اوباما کا آئیڈیا تھا کہ اس میں بھارت اور دوسرے ممالک کو بھی شامل کیا جائے۔ لیکن اب اس معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں، اس معاہدے میں سے چین نے امریکا اور بھارت دونوں ممالک کو نکال دیا ہے۔

چین کی حریف دنیا کی دو بڑی معیشتیں امریکا اور بھارت آزاد تجارت کے اس معاہدے کا حصہ نہیں۔

دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق دنیا کے 15 ممالک نے مل کر دنیا کا سب سے بڑا تجارتی اتحاد قائم کیا ہے جو عالمی معیشت کا تقریباً ایک تہائی حصہ بنتا ہے۔ ریجنل کامپری ہینسو اکنامک پارٹنرشپ (آر سی ای پی) میں جنوبی کوریا، چین، جاپان، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سمیت 10 جنوب مشرقی ایشیائی ممالک شامل ہے۔

علاقائی تجارت کے فروغ کے لیے یہ معاہدہ طے پانے میں آٹھ سال لگے۔ توقع ہے کہ اس سے خطے کی 2.2 ارب آبادی مستفید ہو گی۔

علاقائی جامع معاشی تعاون یا 'ریجنل کامپری ہینسیو اکنامک پارٹنرشپ ‘ (آر سی ای پی) نامی اس معاہدے سے ٹیکسوں میں کمی لائی جائے گی، تجارتی ضوابط نرم کیے جائیں گے اور کورونا کی وبا سے متاثرہ سپلائی چین میں بہتری پیدا ہو گی۔

اس معاہدے کو چین کے خطے میں بڑھتے اثر و رسوخ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اس معاہدے میں امریکہ کو شامل نہیں کیا گیا جس نے سنہ 2017 میں ایک مخالف ایشیا پیسیفک تجارتی معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 میں جب منصب سنبھالا تو کچھ ہی عرصے بعد ٹرانس پیسیفک پارٹنرشپ سے دستبرداری کا فیصلہ کیا تھا۔ اس معاہدے میں 12 ممالک شامل تھے اور اسے سابق امریکی صدر باراک اوباما کی حمایت حاصل تھی اور وہ اس کے ذریعے چین کی خطے میں بڑھتی طاقت کا مقابلہ کرنا چاہتے تھے۔