ہلیری کلنٹن کی ای میل لیک، قطری چینل کے حوالے سے اہم انکشاف
سابق امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کی ہیک کی گئی ای میل میں انکشاف کیا گیا ہے کہ قطر نے اخوان المسلمون کے حامیوں کو اپنا پروپیگنڈہ ٹی وی چینل قائم کرنے کے لیے 10کروڑ ڈالر کی خطیررقم فراہم کی تھی۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ستمبر 2012ء کو کی گئی اس میل میں قطر کی طرف سے اخوان المسلمون کو فراہم کی جانے والی رقوم کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔
ای میل کے مطابق یہ پروجیکٹ دوسرے میڈیا اداروں کے مقابلے میں اخوان کی طرف سے اپنے میڈیا اداروں کی کمزوری کی شکایت کے بعد سامنے آیا ہے۔
مزید برآں اس لیک دستاویز سے ظاہر ہوا ہے کہ اس گروپ نے یہ شرط عائد کی تھی کہ قطر کو اخوان المسلمین کے رہ نما خیرت الشاطر کی سربراہی میں چینل کا انتظام سنبھالنا اور اس ادارے کا براہ راست نگران بننا چاہیئے، اس صورت میں دوحا ابتدائی طور پر 100 ملین ڈالر کے سرمایے کے ساتھ مالی اعانت کرے گا۔
تاہم ای میل میں اس منصوبے کے مستقبل ،اس کی حتمی تفصیلات اور اس کے بعد آنے والے حالات و اقعات کے بارے میں کوئی بات نہیں کی گئی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کچھ دن قبل سابق وزیر خارجہ کے ای میلز شائع کرنے میں ناکامی پر سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو پر تنقید کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہلیری کی طرف سے سرکاری کاموں کے لیے نجی ای میل کا استعمال کرنے کو غیرقانونی قرار دیا ہے۔
جمعہ کو پومپیو نے متنازع ای میلز شائع کرنے کا وعدہ کیا تھا جو صدارتی کیمپ کے مطابق ثبوت ہوگا کہ ہلیری کلنٹن پر مقدمہ چلنا چاہیئے۔
اپنے دو قریبی ساتھیوں پومپیو اور اٹارنی جنرل جنرل بل بار کی غیر معمولی تنقید میں صدارتی انتخابات سے ایک ماہ قبل ریپبلکن صدر جو اپنے COVID-19 انفیکشن کی وجہ سے اپنی مہم معطل کرنے پر مجبور تھے ، نے مطالبہ کیا تھا کہ وہ دونوں عہدیدار بارک اوباما کی انتظامیہ کے حوالے سے اقدامات اٹھائیں۔
انہوں نے کہا کہ پومپیو کو گذشتہ 2016 کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک نامزد امیدوار کلنٹن کے پیغامات پھیلانے کے لیے کوئی راہ تلاش کرنی چاہیئے۔
Comments are closed on this story.