مقبوضہ علاقوں کو آزاد کروانے کے بعد آذربائیجانی فوجیوں کا اذان دے کر فتح کا اعلان
آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جاری جنگ ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید شدت اختیار کرنے لگی ہے۔
دونوں حریف ہمسایہ ممالک کی فورسز کے مابین مزید شدید جھڑپیں ہوئیں۔ جھڑپوں کے دوران ناگورنو کاراباخ کے اطراف کو بھی کافی زیادہ جانی نقصان ہوا ہے۔ ان جھڑپوں کے دوران آذری دستوں کی طرف سے ناگورنو کاراباخ کے مرکزی شہر سٹیپاناکیرٹ پر بھی نئے حملے کیے گئے ہیں۔
اب تک ہونے والی جھڑپوں میں آزربائیجان کو واضح برتری حاصل ہے۔
آذری فوج ناگورنو کاراباخ کے کئی علاقوں کو آزاد کروا چکی ہے۔ جبکہ مقبوضہ علاقوں کو آزاد کروانے کے بعد آذری فوجیوں کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے، جس میں فوجی اہلکار اپنے ملک کا پرچم لہرا کر، اذان دے کر فتح کا اعلان کر رہے ہیں۔
دوسری جانب آذربائیجان کی وزارت دفاع کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق اب تک آرمینیا کے 2 ہزار سے زائد فوجی غیر فعال، 130 ٹینکس، بکتر بند گاڑیاں، 200 سے زائد بھاری ہتھیار اور میزائل سسٹم تباہ کر ڈالے ہیں۔
جبکہ آرمینیائی فوج نے بھی آذربائیجان کی شہری آبادی پر میزائل داغے ہیں جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں شہری جاں بحق ہوئے۔
واضح رہے کہ ناگورنو کاراباخ آذربائیجان کا علاقہ ہے جس پر آرمینیا نے مقامی قبائل کے ساتھ مل کر 90 کی دہائی میں قبضہ کر لیا تھا۔
ناگورنو کاراباخ کے کنٹرول کے حصول کیلئے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان گزشتہ 3 دہائیوں کے درمیان کئی خونریز جنگیں ہو چکی ہیں۔
جبکہ اب دوبارہ سے شروع ہونے والی جنگ کو کئی برس کے دوران چھڑنے والی سب سے زیادہ شدت والی جنگ قرار دیا جا رہا ہے۔
اس جنگ کے دوران دہائیوں بعد پہلی مرتبہ آذربائیجان کی فوج ناگورنو کاراباخ کے کچھ مقبوضہ علاقوں کو آزاد کروانے میں کامیاب ہوچکی ہے۔
جبکہ آذربائیجان نے جنگ بندی کے مطالبات پر واضح کیا ہے کہ یہ جنگ تب تک جاری رہے گی جب تک ناگورنو کاراباخ کو آزاد نہیں کروا لیتے۔
Comments are closed on this story.