اسرائیلی وزیراعظم کا ایران پر پیشگی حملے کا عندیہ
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل شمالی سرحدوں کے قریب اپنی پوزیشن مضبوط بنانے کے لیے ایران پر پیشگی حملہ کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے قریب جنوبی لبنان یا شام کی سرزمین سے اسرائیل کو خطرہ ہوا تو تل ابیب پیشگی حملہ کر سکتا ہے۔
انہوں نے اسرائیل کے دفاع کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ اسرائیل ایران کے خلاف ہر محاذ پر لڑنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے منگل کو مقبوضہ بیت المقدس میں کوہ ہرزل پر واقع فوجی قبرستان میں 1973 کی جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے فوجیوں کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی دی۔
خیال رہے کہ اکتوبر 1973ء کی اس جنگ میں اسرائیل کا مصر اور شام کے ساتھ مقابلہ ہوا تھا۔ اس جنگ میں اسرائیل کے بہت سے فوجی مارے گئے تھے۔ یہ جنگ اس وقت چھڑی تھی جب اکتوبر کے پہلے ہفتے کےدوران یہودی 'یوم کپور' کا تہوار منا رہے تھے۔ اسی نسبت سے اسرائیل میں اسے'جنگ کپور' بھی قرار دیا جاتا ہے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ایران کے خلاف قبل از وقت کارروائی ممکن ہے۔ اسرائیل تہران کے خلاف فوج کو پیشگی حملے کا حکم دے سکتا ہے۔ انہوں نے اردن اور مصر،متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ امن معاہدوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں اسرائیل کے تعلقات کا دائرہ وسیع ہو رہا ہے اور ایران کے لیے زمین تنگ ہو رہی ہے۔
قبل ازیں ویڈیو ٹرانسمیشن کے ذریعے نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں دعویٰ کیا تھا کہ بیروت میں جہاں بڑے پیمانے پر ذخیرہ کیے گئے بارود میں آگ بھڑک اٹھی تھی اس سے چند قدم کے فاصلے پر حزب اللہ کا میزائلوں کا ایک بڑا ذخیرہ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا یہ میزائلوں اور اسلحہ کا یہ ذخیر'الجناح' کالونی میں ہے۔
نیتن یاہو نے جناح کالونی کے لبنانی شہریوں پر زور دیا کہ وہ وہاں پر اسلحہ جمع کرنے پرحزب اللہ کے خلاف احتجاج کریں کیونکہ یہ اسلحہ بھی بارود کی طرح کسی المناک سانحے کا باعث بن سکتا ہے۔
Comments are closed on this story.