پی ایس او غیرقانونی بھرتی کیس:شاہد خاقان عباسی پر فرد جرم عائد
کراچی:احتساب عدالت نے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او)غیر قانونی بھرتی کیس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی پرفرد جرم عائد کردی تاہم سابق وزیراعظم نے صحت جرم سے انکار کردیا ۔
کراچی کی احتساب عدالت نے قومی خزانے کو 128 ملین روپے سے زائد کا نقصان پہنچانے کے الزام میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔
ملزمان نے کمرہ عدالت میں صحت جرم سے انکار کر دیا جس پرعدالت نے آئندہ سماعت پرگواہان کوطلب کرلیا ۔
نیب حکام نے عدالت کو بتایا ملزمان پر قومی خزانے کو 138 ملین سے زائد کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے ،سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی و دیگر ملزمان نے سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔
عدالت کے باہرمیڈیا سے گفتگومیں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اربوں روپے کا الزام نہیں لگایا،2سال کے بعد صرف اختیارات کا ناجائز استعمال کا الزام لگایا ہے ۔
شاہد خاقان عباسی نے مزیدکہا کہ نیب سے سوال ہے کہ ہمارے اختیارات تھے کیا؟ اس وقت کےایم ڈی نے ملک کی تاریخ میں پی ایس او سب سے زیادہ فائدہ دیا، نیب سیاسی طورپرلوگوں کو تنگ کرنے کیلئے استعمال ہوتا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہاآج کشمیریوں کا دن ہے ملک متحد ہونا چاہیئے، بدنصیبی ہے کہ حکمران دوسرے ملک تو جاتے ہیں اسمبلی میں نہیں آتے، کشمیر پاکستان کے دلوں میں زندہ ہے، کشمیر کو کبھی سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیا گیا نہ ہم کرنے دیں گے۔
ایک سوال پرمسلم لیگ ن کے رہنماءنے کہا کراچی کے مسائل کا حل یقینی بنانے کی ضرورت ہے، مسائل ایک دوسرے پر نمبر بنانے پر حل نہیں ہوں گے، سیاست میں کبھی باتوں کے دروازے بند نہیں ہوں لیکن میرا اعتماد اور اعتبار اب وزراء پر نہیں ہے ہمارہ بیانیہ یہ ہے ملک آئین اور قانون کے تحت چلے ۔
Comments are closed on this story.